ٹریفک کے 4 ایسے قوانین جنہیں توڑنا پاکستانی قابلِ فخر سمجھتے ہیں

ٹریفک کے 4 ایسے قوانین جنہیں توڑنا پاکستانی قابلِ فخر سمجھتے ہیں

پاکستان میں ڈرائیونگ کے دوران ٹریفک کے قوانین کی پاسداری نہ کرنا ایک عام سی بات چکی ہے- یہاں تک کہ جب ہم دورانِ ڈرائیونگ ٹریفک کے قوانین توڑ رہے ہوتے ہیں تو ہمیں یہ احساس تک نہیں ہوتا کہ ہم نہ صرف بہت بڑی غلطی کر رہے ہیں بلکہ یہ غلطی ہمارے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے- ہم یہاں ٹریفک کے 4 ایسے قوانین بتارہے ہیں جنہیں توڑتے ہوئے پاکستانی بالکل نہیں سوچتے لیکن یہ غلطی ان کی لیے بڑے نقصان کا سبب بن سکتی ہے

تیز رفتاری

ڈرائیوروں کی فطری خواہش ہوتی ہے کہ جب سڑک خالی ہو یا سڑک پر زیادہ رش نہ ہو تو گاڑی کی رفتار کافی حد تک بڑھا دیتے ہیں۔ کسی بھی ڈرائیور کی یہ سب سے عام غلطی ہے۔ رفتار کی حد سے تجاوز کرنا قانون کے منافی ہے۔ یہ

نہیں بھولنا چاہیے کہ کبھی بھی آپ کو بریک لگانا پڑ سکتا ہے

ٹریفک کے 4 ایسے قوانین جنہیں توڑنا پاکستانی قابلِ فخر سمجھتے ہیں

ٹریفک سگنل توڑنا

پاکستان میں ٹریفک سگنل توڑنا ایک عام سی بات ہے۔ کوئی بھی 90 سیکنڈ کا اضافی انتظار اور اپنی زندگی کو محفوظ نہیں رکھنا چاہتا ہے۔ بلکہ پاکستانی عوام خود کو اس خطرے کا شکار بناتی ہے۔ سب سے پہلے ، چاہے آپ ڈرائیور کتنا ہی تجربہ کار ہوں ، کار، ٹرک ، یا بس کہیں سے بھی آسکتی ہے- سگنل توڑنا نہ صرف آپ کی زندگی بلکہ آپ کے آس پاس پیدل چلنے والوں اور دیگر مسافروں کی جان کو بھی خطرے میں ڈال دیتا ہے-

ٹریفک کے 4 ایسے قوانین جنہیں توڑنا پاکستانی قابلِ فخر سمجھتے ہیں

سیٹ بیلٹ

اپنی حفاظت کا خیال پاکستان میں کم ہی کیا جاتا ہے، خاص طور پر ایک کار کے اندر۔ڈرائیونگ کے دوران سیٹ بیلٹ ضرور باندھیں کیونکہ یہ آپ کے تحفظ کے لیے بہت ضروری ہے ۔ یہ بیلٹ اس لئے دیئے گئے تھے کہ حادثے کی صورت میں وہ کسی شخص کو اپنی نشست پر براجمان رکھیں

ٹریفک کے 4 ایسے قوانین جنہیں توڑنا پاکستانی قابلِ فخر سمجھتے ہیں

ڈرائیونگ کے دوران میسج یا کال

پاکستان میں یہ خطرناک بات تیزی سے عام ہوتی جا رہی ہے کہ ڈرائیور خواہ وہ کار کے اندر ہو یا موٹرسائیکل پر وہ کسی بھی وقت اپنے فون نکال سکتے ہیں۔ ڈرائیور حضرات دورانِ ڈرائیونگ ہی فون سے میسج یا کال کرنا شروع کردیتے ہیں جو کہ آپ کی زندگی کو خطرہ میں ڈال سکتا ہے۔ آپ مشغول ہو جاتے ہیں اور اپنی آنکھیں سڑک سے ہٹاتے ہیں!

ٹریفک کے 4 ایسے قوانین جنہیں توڑنا پاکستانی قابلِ فخر سمجھتے ہیں