یوتھئیے اور جہالت کی معراج

یوتھئیے اور جہالت کی معراج

یوتھئیے اور جہالت کی معراج
کالم نگار: محمد شہزاد بھٹی

جس طرح شیر اپنی بہادری، لومڑی اپنی مكاری، چوہا اپنی بزدلی، گدھا اپنی بےوقوفی کی وجہ سے اور کتا بھونکنے کی وجہ سے مشہور ہوتا ہے بلکل اسی طرح یوتھئیے بھی اپنی حرکات کی وجہ سے خاصے مشہور ہیں۔ یوتھئیوں کو دوسروں کی سچی باتیں زہر اور عمران خان کی دوسروں کے بارے کی گئی جھوٹی اور الٹی سیدھی باتیں شہد لگتی ہیں۔ جہالت کی جس معراج پر یہ فائز ہیں ان کا کوئی ثانی نہیں، عقل و شعور کا اور یوتھئیوں کا آپس میں ایک ہزار نوری سال کا فاصلہ ہے کیونکہ عقل، لاجک، ثبوت، دلائل ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔‏ کہا جاتا ہے کہ جہالت کے اگر سینگ ہوتے تو یوتھئیے آج بارہ سینگے ہوتے اور جہالت کے اگر پر ہوتے تو یوتھئیے آج جے ایف ٹھنڈر ہوتے کیونکہ ان کے بقول عمران خان کو پشتو نہیں آتی لیکن پٹھان ہے۔ خاتم النبیین پڑھنا نہیں آتا مگر مسلمان اور عاشق رسول ہے۔ بغیرت اتنا کہ اس کی سابقہ بیوی ریحام خاں نے اس کی بدکرداری کی داستانوں پر ایک کتاب لکھی ہے لیکن غیرت مند ہے۔ یہودیوں کا داماد ہے بیوی بچے اس کے یہودیوں کے پاس ہیں یہاں تک کہ 300 کینال کا گھر جس میں یہ رہ رہا ہے یہودیوں کا دیا ہوا ہے، سکھوں کے لیے كرتار پور بارڈر کھولنے والا، تحریک لبیک کے کارکنوں پر سیدھی گولیاں چلوانے والا، پاکستان سے آسیہ ملعونہ کو فرار کروانے والا بھی یہی ہے لیکن بقول یوتھئیوں کے امت مسلمہ کا لیڈر ہے۔ جلسوں میں لڑکیاں نچاتا ہے اور ریاست مدینہ بنانے کی باتیں کرتا ہے لیکن مذہب کارڈ نہیں کھیلتا بلکہ انتہائی شریف النفس اور باحیا انسان ہے۔ خود اپنے آپ کو پلے بوائے کہتا ہے اور ایک ناجائز بیٹی کا باپ ہے لیکن بدکردار نہیں ہے۔ بزدل اور ڈرپوک اتنا ہے کہ بالٹی پہن کر عدالت جاتا رہا ہے لیکن بہادر ہے۔ جھوٹ جم کر بولتا ہے جھوٹے دعوے اور وعدے کرتا ہے اور پھر یوٹرن لے لیتا ہے لیکن وعدہ خلاف اور منافق نہیں ہے۔ جس نے جہانگیر ترین اور علیم خاں کو اپنی حکومت بچانے کے لیے قربانی کا بكرا بنایا، جس نواز شریف نے اس پر کئی احسانات کئیے شوکت خانم ہسپتال کے لیے جگہ دی اور اس تعمیر کے لیے ایک بھاری رقم عطیہ کی اسے سیاسی بنیادوں پر جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر بدنام کیا لیکن احسان فراموش نہیں ہے۔ چار سال تک جنرل قمرجاوید باجوہ کے بوٹ پالش کئیے، اس کے تابعدار رہے، جی حضوری کر کے حکومت کی لیکن بوٹ چاٹ اور پالشیا نہیں ہے۔ توشہ خانے سے خانہ کعبہ کی تصویر والی گھڑی چوری کر کے بیچ دی لیکن ایماندار، چور بالکل نہیں ہے، بلکہ بقول سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثار المعروف بابا رحمتے کے عمران خان صادق اور امین ہے۔ سب سے زیادہ کرپشن کے ریکارڈ اس کے دور میں قائم ہوئے لیکن کرپٹ نہیں ہے۔ جس صوبے میں 10 سال حکومت کی اسے شدید مالی بحران کا شکار کیا ساڑھے تین سال میں 70 سال کا مجموعی قرضہ ڈبل کیا لیکن پھر بھی عقل سے عاری لوگوں کے مطابق لیکن ملک کی ترقی عمران خان کی قیادت میں مضمر ہے، ملک بد نام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا آئی ایم ایف کے نمائندے کو سٹیٹ بینک کا گورنر مقرر کیا لیکن محب وطن ہے۔ 9 مئی 2023 کو جناح ہاؤس لاہور میں واقع کور کمانڈر ہاؤس پر پی ٹی آئی ورکرز نے حملہ کیا، جلاؤ گھراؤ کیا، قومی پرچم کو جلایا، شہداء کی یادگاروں کی بےحرمتی کی، کیپٹن شیر خان کی مجسمے کو توڑا اس کے علاوہ میانوالی ایئر بیس پر ایم ایم عالم کے جہاز کو جلایا گیا کیا یہ سب عمران خان اور دیگر قیادت کی طرف سے کی گئی ذہن سازی کا نتیجہ تھا ایسے لوگ محب وطن ہو سکتے ہیں؟ ہرگز نہیں، مگر بقول یوتھئیوں کے یہ سب محب وطن ہیں۔ آخر قوم کی آنکھوں پر پٹیاں کیوں بندھی ہیں؟ جواب یہی ہے کہ دراصل جتنی برائیاں عمران خان میں موجود ہیں یہ سب آج کی نو جوان نسل کو برائیاں ہی نہیں لگتیں، نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد پر، عمران خان میں موجود برائیاں جیسے بدکرداری، منافقت، جھوٹ، فریب و چال بازی، موقع پرستی، عہد شکنی، الزام تراشی، کرپشن، کردار کشی وغیرہ اس قدر حاوی ہو چکی ہیں کہ ان کو لیڈر بھی ویسا چاہیے جیسے وہ خود ہیں تاکہ ان کی برائی کسی کو برائی نہ لگے بلکہ فیشن لگے اور پھر کلچر کا حصہ بن جائے۔ اللہ کریم سے دعا ہے کہ انہیں عقل سلیم عطا فرمائے اور ملک پاکستان کی خیر فرمائے۔ آمین