ملک کی دیگر حصوں کی طرح چترال سے بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کا قافلہ لانگ مارچ میں شمولیت کیلے اسلام آباد روانہ ہوا۔

ملک کی دیگر حصوں کی طرح چترال سے بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کا قافلہ لانگ مارچ میں شمولیت کیلے اسلام آباد روانہ ہوا۔

چترال (گل حماد فاروقی) ملک کی دیگر حصوں کی طرح چترال سے بھی  پاکستان تحریک انصاف کے کارکن قافلے کی شکل میں  لانگ مارچ میں  شمولیت کیلئے اسلام آباد روانہ ہوئے۔ پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکن  پولو گراؤنڈ چترال میں جمع ہوئے  جہاں پارٹی  کارکنوں سے اقلیتی امور پر  وزیر اعلےٰ خیبر پحتون خواہ کا معاون حصوصی  وزیر زادہ کیلاش اور سابقہ ضلعی صدر عبد الطیف نے اظہار حیال بھی کیا۔  سینئر رہنماء عبد الطیف نے میڈیا سے  باتیں کرتے ہوئے  اس آزادی مارچ کے اعراض و مقاصدبیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں امپورٹڈ حکومت ماننے کو تیار نہیں ہیں۔

 وزیر زادہ کیلاش کا کہنا ہے کہ  پاکستان 1947 میں برطانیہ سے آزاد ہوا تھا مگر اب ہم امریکہ سے حقیقی آزادی  چاہتے ہیں۔  اور جب تک ہمارا لیڈر عمران خان ہمیں حکم نہ دے تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا اور چترال کے ٹائیکر ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔

یہ قافلہ وزیر زادہ کیلاش اور عبد الطیف کی قیادت میں  پولو گراؤنڈ سے روانہ ہوا  جو شاہی بازار سے ہوتے ہوئے  بائی پاس روڈ  گزرا۔ ان کے ہمران نو منتحب تحصیل چئیرمین شہزادہ امان الرحمان بھی موجود تھے۔  پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اس موقع پر نعرہ بازی بھی کی اور  اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ بعد ازاں یہ قافلہ  جغور سے اسلام آباد کی طرف روانہ ہوا جو  کپتان عمران خان کے کال پر  آازادی مارچ میں حصہ لیں گے۔

ملک کی دیگر حصوں کی طرح چترال سے بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کا قافلہ لانگ مارچ میں شمولیت کیلے اسلام آباد روانہ ہوا۔
ملک کی دیگر حصوں کی طرح چترال سے بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کا قافلہ لانگ مارچ میں شمولیت کیلے اسلام آباد روانہ ہوا۔
ملک کی دیگر حصوں کی طرح چترال سے بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کا قافلہ لانگ مارچ میں شمولیت کیلے اسلام آباد روانہ ہوا۔
ملک کی دیگر حصوں کی طرح چترال سے بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کا قافلہ لانگ مارچ میں شمولیت کیلے اسلام آباد روانہ ہوا۔
ملک کی دیگر حصوں کی طرح چترال سے بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کا قافلہ لانگ مارچ میں شمولیت کیلے اسلام آباد روانہ ہوا۔