لاہور(خصوصی رپورٹ) پنجاب حکومت نے پنجاب کوآپریٹو لیکوڈیشن بورڈ کے حوالے سے بڑا فیصلہ کر لیا ۔ پنجاب کوآپریٹو لیکوڈیشن بورڈ کو ختم کرکے اسکے تمام معاملات پنجاب بورڈ آف ریونیو کے حوالے کرنے کیلئے قانون میں ترمیم کیلئے تیاری شروع کر دی ہے۔ پنجاب کوآپریٹو لیکوڈیشن بورڈ کا قیام 1993ءمیں اس وقت عمل میں آیا جب کوآپریٹو بینکوں اور کارپوریشنز کو ختم کیا گیا اورڈیزولیوشن آن دی پنجاب ڈیزائریبل کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 1993ء نافذ کیا گیا۔
“تیز خبر نیوز ” ذرائع نے اس حوالے سے بتایا کہ اس ایکٹ میں کچھ ترامیم کی جائیں گی جس کے بعد کوآپریٹوز ڈیپارٹمنٹ کا قانون ہی تمام پی سی بی ایل قوانین کی جگہ لے گا۔ مذکورہ ایکٹ میں پہلی مرتبہ 1997اور دوسری مرتبہ 2020میں ترامیم کی گئیں ۔ اس ایکٹ کے تحت 102کوآپریٹو بینکوں اور کارپوریشنز کی لیکویڈیشن کی گئی۔ پنجاب کوآپریٹو لیکوڈیشن بورڈ کی ملکیت میں اربوں روپے کی جائیدادیں ہیں جن کو لیز پر دیا گیا ہے۔ ترمیم کے بعد پی سی بی ایل کے ملازمین کو حکومتی پالیسی کے مطابق دوسرے محکموں میں ایڈجسٹ کیا جائیگا۔ڈیزولیوشن آن دی پنجاب ڈیزائریبل کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 1993ء میں اس ترمیم کے بعد پی سی بی ایل بطور محکمہ ختم ہو جائیگا۔ پنجاب کوآپریٹو لیکوڈیشن بورڈ کا دی پنجاب پراونشل کوآپریٹو بینک بھی ہے جو زرعی سیکٹر کی ترقی کیلئے کسانوں کو قرضے فراہم کرنے کے علاوہ گولڈ لون، بزنس فنانس فار ایس ایم ایز ، گھروں ، لائیو سٹاک رننگ فنانس، ٹریکٹر فنانس ، ایگری پروڈکشن، کریڈٹ کراپ سکیموں کے تحت قرضے بھی فراہم کرتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس بینک کا انتظام محکمہ کوآپریٹوز پنجاب کے پاس ہی رہیگا۔