یوکرینی صدر کا روسی فوجیوں کو ہتھیار ڈالنے کا مشورہ

یوکرینی صدر کا روسی فوجیوں کو ہتھیار ڈالنے کا مشورہ

کیف: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی فوجیوں کو ہتھیار ڈالنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے یوکرینی صدر ولادمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی فوج کو چیچنیا کے بعد یوکرین کے خلاف جنگ میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔

ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی فوج یہ اچھی طرح جان چکے ہیں کہ انہیں اس جنگ سے کچھ حاصل نہیں ہونے والا، مجھے معلوم ہے کہ آپ لوگ زندہ رہنے چاہتے ہیں۔

یوکرینی صدر نے کہا کہ ہتھیار ڈالنے والے روسی فوجیوں کے ساتھ شایستگی سے برتاؤ کیا جائے گا۔ انہوں نے اس خاتون کو خراجِ تحسین پیش کیا جس نے روس کے سرکاری نیوز چینل میں زبردستی گھس کر لائیو نشریات کے دوران اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ میں ان روسی شہریوں کا شکر گزار ہوں جو سچ بات کرنے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے اور غلط معلومات کا سامنا کر رہے ہیں۔

یوکرینی صدر نے کہا کہ نیٹو دنیا میں سب سے زیادہ مضبوط فوجی اتحاد ہے لیکن اس کے کچھ رکن ممالک روسی جارحیت کی زد میں ہیں۔

خطاب میں انہوں نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کے خلاف جنگ کر کے یورپ کی سکیورٹی کو کمزور کر دیا ہے جس سے خطرہ ہے کہ روس جنگ عظیم سوئم میں امن پسند ممالک پر بمباری کرے گا۔