غزہ: اسرائیل کی جارحیت جاری، مزید 151 فلسطینی شہید ، انٹرنیٹ اور ٹیلی کام سروسز معطل

غزہ: اسرائیل کی جارحیت جاری، مزید 151 فلسطینی شہید ، انٹرنیٹ اور ٹیلی کام سروسز معطل

غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری ہیں جس میں مزید151 فلسطینی شہید ہوگئے، بمباری کی وجہ سے انٹرنیٹ اور ٹیلی کام سروسز بھی معطل ہوگئی۔

 فلسطینی وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں اسرائیلی حملوں میں مزید 151 فلسطینی شہید اور 248 زخمی ہوئے۔

وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سےجاری اسرائیلی حملوں میں23ہزار708 فلسطینی شہید اور 60 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ پٹی میں ایک بار پھر مکمل کمیونیکیشن بلیک آؤٹ کر دیا گیا ، اسرائیلی بمباری کی وجہ سے غزہ میں انٹرنیٹ اور ٹیلی کام سروسز معطل ہوگئی۔

عرب میڈیا کے مطابق دیر البلاح میں الاقصیٰ شہداء اسپتال کے ڈائریکٹر نے خبردار کیا ہے کہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے اسپتال جلد بند ہو جائے  گا۔جنریٹر مکمل طور پر بند ہونے کی صورت میں بچوں اور مریضوں کو موت کا خطرہ ہے۔

دوسری جانب گزشتہ24گھنٹوں میں غزہ پٹی میں 15 اسرائیلی اہلکار زخمی ہوئے،7 اکتوبر سےاب تک 580 فوجی ہلاک اور 2 ہزار 511 زخمی ہوئے۔

ادھر اسرائیل نے عالمی عدالت انصاف میں غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کو قرار دے دیا۔

جنوبی افریقا نے اسرائیل پر غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام عائد کرکے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں کیس دائر کیا ہوا ہے۔

نیدر لینڈز کے شہر دی ہیگ میں واقع عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمےکی آج دوسرے روز بھی سماعت ہوئی جس میں اسرائیل نے اپنے دفاع میں دلائل دیے۔

اسرائیل نےمقدمے میں اپنے دفاع میں دلائل دیتے ہوئے غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار حماس کو قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل نے اپنا حق دفاع استعمال کیا، حماس اسپتالوں اور دیگر شہری مقامات کو استعمال کر رہا ہے، فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں عالمی قوانین کے مطابق ہیں۔

اسرائیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ غزہ میں نسل کشی نہیں کی جارہی، جنوبی افریقا مکمل کہانی نہیں سنا رہا، اسرائیل حماس کے ساتھ کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔