روسی صدر نے یوکرین میں فوجی کارروائی کا اعلان کردیا

روسی صدر نے یوکرین میں فوجی کارروائی کا اعلان کردیا

ماسکو : روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے یوکرین میں فوجی آپریشن کا باقاعدہ اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ اگر کسی نے کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی تو اس کے اس نتائج سنگین بھگتنا ہوں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر نے یوکرین میں فوجی آپریشن کا اعلان کردیا ہے، صدر پیوٹن نے یوکرین کی فوج سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

ولادی میرپیوٹن نے ٹیلی ویژن کے ذریعے قوم سے خطاب میں کہا کہ روس کو یوکرین کی جانب سے لاحق خطرات کے باعث یوکرین میں فوجی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس یوکرین پرقبضہ نہیں کرنا چاہتا، کارروائی میں ہونے والے خون خرابے کی ذمہ داری یوکرین پرعائد ہوگی۔ روس یوکرین کے علاقے دونباس میں فوجی آپریشن کیا جائیگا۔

صدر پیوٹن نے خبردار کیا کہ کسی نے روس کی فوجی کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی تو اس کے اس نتائج اتنے سنگین ہوں گے جوپہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھے ہوں گے۔

روس یوکرین تنازع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ پیوٹن اپنی فوج کو یوکرین پر حملے سے روکیں اور امن کو ایک اور موقع دیں۔

واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد یوکرین میں سول فضائی آپریشن محدود ہو گیا ہے جبکہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین پر روسی حملہ تباہ کن انسانی نقصان کا سبب بنے گا۔

صدر جوبائیڈن نے مزید کہا کہ یوکرین حملے پر دنیا روس کو جوابدہ ٹھہرائے گی، یوکرین پر روسی حملےکے نتائج پر آج قوم سے خطاب کروں گا۔