دنیا میں درجۂ حرارت کے ساتھ نمی میں بھی اضافہ ہورہا ہے: تحقیق

دنیا میں درجۂ حرارت کے ساتھ نمی میں بھی اضافہ ہورہا ہے: تحقیق

ماحولیاتی تبدیلیوں سے عالمی حدت میں ہونے والے اضافے کو درجۂ حرارت سے ناپا جاتا ہے لیکن حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ موسمی شدت پر حرارت کے ساتھ ساتھ نمی کا تناسب بھی اثر انداز ہورہا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ دنیا کے گرم خطوں یا ‘ٹروپکس’ میں ماحولیاتی اور موسمی تبدیلیوں کو صرف درجۂ حرارت سے نہیں سمجھا جاسکتا۔ حرارت کے ساتھ نمی کے بڑھتے ہوئے تناسب کا حساب لگانے سے یہ بات سامنے آٗئی ہے کہ ماحول میں ہونے والے تغیرات ان اندازوں سے دگنے ہیں جن کا تخمینہ 1980 میں لگایا گیا تھا۔

یہ تحقیق امریکہ کی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے جریدے میں شائع ہوئی ہے۔

خبر رساں ادارے ‘ایسسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق امریکہ کی یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سے منسلک ماحولیات کے ماہر وی رام راماناتھن کا کہنا ہے کہ طوفان، سیلاب یا برسات کے شدید موسم میں پیدا ہونے والی توانائی کا تعلق ہوا میں موجود نمی سے ہوتا ہے۔ اس لیے چین اور امریکہ کے سائنس دانوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کو ناپنے کے لیے ‘تھیٹا ای’ کے نام سے ایک نیا پیمانا بنایا ہے۔

اس پیمانے سے فضا میں نمی کے باعث پائی جانے والی توانائی معلوم کی جاسکتی ہے اور اسے درجۂ حرارت کی طرح

ڈگریوں میں ظاہر بھی کیا جاسکتا ہے

راماناتھن کا کہنا ہے کہ حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ درجۂ حرارت اور نمی موسمیاتی تبدیلیوں کے دو محرک ہیں۔ اس سے پہلے عالمی حدت کو صرف درجۂ حرارت سے ناپا جاتا تھا۔

ان کے بقول موسمی تبدیلیوں کو سمجھنے کے لیے درجۂ حرارت کے ساتھ نمی سے پیدا ہونے والی توانائی کو شامل کرنے کے بعد شدید گرمی کی لہر، بارشوں اور موسمی شدت کے دیگر مظاہر کے باہمی تعلق کو سمجھنے میں بھی مدد ملی ہے۔

راماناتھن کے مطابق عالمی حدت میں فی ڈگری سینٹی گریڈ اضافے سے فضا میں تقریباً سات فی صد نمی کا تناسب

بڑھ رہا ہے۔ یہ نمی جب کثیف ہوجاتی ہے تو اس سے حرارت یا توانائی کا اخراج ہوتا ہے

ان کا کہنا ہے کہ آبی بخارات مضبوطی سےحرارت کو اپنے اندر قید کرلیتے ہیں جس سے ماحولیاتی تبدیلی میں اضافہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق 1980 سے 2019 کے درمیان دنیا کی گرمی میں 0.79 سینٹی گریڈ کا اضافہ ہوا ہے۔ لیکن نمی سے پیدا ہونے والی توانائی کو اس میں شامل کیا جائے تو حدت میں اضافہ 1.48 سینٹی گریڈ بنتا ہے۔ جب کہ گرم علاقوں میں نمی کے باعث پیدا ہونے والی توانائی کی وجہ سے درجۂ حرارت چار ڈگری سینٹی گریڈ بڑھا ہے۔

یونیورسٹی آف میامی سے منسلک ماحولیاتی سائنس دان کیتھرین میچ اس تحقیق میں شامل نہیں تھیں لیکن ان کی رائے میں انسانی صحت پر حرارت کے اثرات سے متعلق نمی کو کلیدی اہمیت حاصل ہے۔

اس خبر کے لیے معلومات خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے لی گئی ہیں