نور مقدم قتل کیس کا تحریری فیصلہ ، ظاہر جعفر کو سزائے موت کے ساتھ 36 سال قید کی سزا

نور مقدم قتل کیس کا تحریری فیصلہ ، ظاہر جعفر کو سزائے موت کے ساتھ 36 سال قید کی سزا

اسلام آباد : سیشن عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں ظاہر جعفر کو سزائے موت کے ساتھ زیادتی ، اغوا اور دفعہ 342 کے جرم پر 36 سال قید کی سزا سنائی۔

تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت نے نور مقدم قتل کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ، جس میں کہا ہے کہ ظاہر جعفر کو قتل کے جرم پر سزائے موت اور 5لاکھ جرمانے کا حکم دیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ زیادتی کے جرم پر 25 سال قید، 2لاکھ جرمانہ کی سزا کا حکم دیا، ملزم جرمانہ مقتولہ کے ورثا کو ادا کرے۔

فیصلے کے مطابق اغوا کے جرم پر ظاہر جعفر کو 10سال قید ،ایک لاکھ جرمانے کا حکم جبکہ دفعہ 342 کے جرم پر ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ ملزم افتخار کو دفعہ109 اور 364 کے تحت 10سال قید،ایک لاکھ جرمانے ، دفعہ 368 کے تحت 10سال قید ایک لاکھ روپے جرمانے اور دفعہ 176 کے تحت ایک سال قید اور ایک لاکھ جرمانہ کا حکم دیا۔

یاد رہے آج اسلام آباد کی سیشن عدالت نے نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ سنایا ، جس میں نور مقدم کے قاتل ظاہر جعفر کوسزائے موت دینے کا حکم دیا۔

عدالت نےشریک ملزمان جان محمد اورافتخار کو دس، دس سال قید جبکہ ملزم جمیل کو بری کر دیا ہے جبکہ تھراپی ورکس کے ملزمان سمہت ظاہرجعفر کے والدین کو اعانت جرم کے الزام سے بھی بری کردیا گیا۔