سپریم کورٹ، ہائی کورٹ ججز کو بھجوائے گئے دھمکی آمیز خطوط کی تفتیش میں اہم پیش رفت

سپریم کورٹ، ہائی کورٹ ججز کو بھجوائے گئے دھمکی آمیز خطوط کی تفتیش میں اہم پیش رفت

اسلام آباد: سپریم کورٹ، ہائی کورٹ ججز کو بھجوائے گئے دھمکی آمیز خطوط کی تفتیش میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق  سی ٹی ڈی کو خطوط سے ملنے والے پاؤڈر کی فارنزک رپورٹ موصول ہوگئی ہے ،خط سے ملنے والے پاؤڈر میں آرسینک کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں خطوط میں موجود پاؤڈر میں آرسینک کی مقدار 10 فیصد پائی گئی۔

ذرائع کے مطابق پاؤڈر میں آرسینک کی 70 فیصد سے زائد مقدار بہت زہریلی ہوتی ہے، اس کے سونگھنے سے انسان کے اعصاب پر شدید اثر پڑتا ہے۔

 اس کے علاوہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی نے سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹلائٹ ٹاؤن کے لیٹر باکسز کے قریب کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی حاصل کر لی ہے ، ویڈیو میں موجود مشتبہ افراد کی نادرا کے ذریعے شناخت کی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی نے ویڈیو میں موجود کچھ مشکوک افراد سے تفتیش کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ  چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسٰی،  اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سمیت 8 ججز کو  مشکوک خطوط موصول ہوئے تھے جس پر پاؤڈر اوردھمکانے والا نشان پایا گیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو خط موصول ہونے کے بعد اگلے ہی روز لاہور ہائیکورٹ کے بھی 4 ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے تھے۔

سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہونےکے معاملے پر سی ٹی ڈی میں مقدمات درج کرلیے گئے تھے۔