گوگل آرٹیفیشل انٹیلیجنس ’جیمنائی‘ نے مودی سے متعلق سوال پر کیا جواب دیا کہ سرکار ناراض ہو گئی؟

گوگل آرٹیفیشل انٹیلیجنس ’جیمنائی‘ نے مودی سے متعلق سوال پر کیا جواب دیا کہ سرکار ناراض ہو گئی؟

نئی دہلی: گوگل کے آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹول ’جیمنائی‘ نے مودی کا راز کھول کر مرکزی وزیر کو سیخ پا کر دیا۔

مودی سرکار کا فاشسٹ چہرہ اب پوری دنیا میں عیاں ہو چکا ہے، حتیٰ کہ مصنوعی ذہانت والی ٹیکنالوجی بھی اس کی نشان دہی کرنے لگی ہے، مودی کے ایک مرکزی وزیر کو اس وقت اس نے سیخ پا کر دیا جب ایک سوال کے جواب میں جیمنائی نے مودی کے چہرے سے نقاب نوچ ڈالا۔

کسی سوال کا جواب حاصل کرنے اور تحریری عمل کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) یعنی مصنوعی ذہانت کا استعمال نوجوان طبقے میں بڑھتا جا رہا ہے، تاہم اے آئی ٹول کے نتائج بعض اوقات گمراہ کن بھی ہوتے ہیں اور کبھی کبھی چونکا بھی دیتے ہیں۔

بھارت کے مرکزی وزیر مملکت برائے الیکٹرانکس و ٹیکنالوجی راجیو چندر شیکھر اس وقت شدید ناراض ہو گئے جب ایک صارف کی طرف سے کیے گئے سوال پر جیمنائی نے اپنے مطابق جواب دیا، جس پر وزیر نے گوگل کو سخت الفاظ میں متنبہ کر دیا ہے۔

راجیو چندرشیکھر نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اے آئی ٹول جیمنائی کے جواب نے آئی ٹی اصولوں کے ساتھ ساتھ کریمنل کوڈ کے کئی اصولوں کی براہ راست خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے کہا ’’یہ آئی ٹی ایکٹ کے ثالث اصولوں کے رول 3(1)(B) کی خلاف ورزی اور کریمنل کوڈ کے کئی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔‘‘

مودی کے ناراض وزیر نے اپنے پوسٹ میں گوگل انڈیا اور گوگل اے آئی کے علاوہ آئی ٹی وزارت کو بھی ٹیگ کیا۔ دراصل ایک یوزر نے گوگل کے اے آئی چیٹ ٹول جیمنائی سے سوال کیا تھا کہ کیا نریندر مودی فاشسٹ ہیں؟ اس کے جواب میں جیمنائی نے بتایا کہ ’نریندر مودی ہندوستان کے موجودہ وزیر اعظم ہیں اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر ہیں، ان پر ایسی (فاشسٹ) پالیسیاں نافذ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، کچھ ماہرین نے اسے فاشسٹ بتایا ہے۔ یہ الزامات کئی پہلوؤں پر مبنی ہیں۔ اس میں بی جے پی کی ہندو نیشنلسٹ نظریہ بھی شامل ہے۔‘

اس جواب نے بعد مودی سرکار کی جانب سے گوگل جیمنائی پر جانب داری کا الزام لگنے لگا ہے۔