مچھلی کا کانٹا گلے میں پھنس جائے تو کیا کریں؟

مچھلی کا کانٹا گلے میں پھنس جائے تو کیا کریں؟

مچھلی کھانے کے دوران غلطی سے اس کا کانٹا نگل لینا عام ہوتا ہے خاص طور پر اگر آپ اسے اکثر کھاتے ہیں۔

اگرچہ مچھلی کے کانٹے عموماً چھوٹے اورکافی تیز ہوتے ہیں مگر زیادہ تر وہ غذائی نالی سے بغیر کسی مسئلے کے گزر جاتے ہیں۔

مگر کئی بار یہ کانٹے لوگوں کے گلے میں پھنس جاتے ہیں جس سے وہ پریشان ہوجاتے ہیں۔

اکثر یہ تجربہ تکلیف دہ نہیں ہوتا مگر بے چینی کا احساس ہونے لگتا ہے جبکہ کھانسی یا گلے میں کچھ چبھنے کا احساس ہوتا ہے۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ گھر میں رہتے ہوئے گلے میں اٹک جانے والے کانٹے کو معدے میں پہنچانا ممکن ہے اور زیادہ وقت بھی نہیں لگتا۔

ممکنہ پیچیدگیاں

ان طریقوں سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ اگر کانٹے کو ہٹایا نہ جائے تو کن مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ مچھلی کے کانٹے کافی تیز ہوتے ہیں جو حلق میں خراش ڈال سکتے ہیں۔

اس وجہ سے کھانا نگلنا مشکل ہوسکتا ہے، منہ سے خون کا اخراج ہوسکتا ہے، غذائی نالی کو نقصان پہنچ سکتا ہے، انفیکشن، سینے میں تکلیف اور پیپ جیسے مسائل کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔

کانٹے کو اپنی جگہ سے ہٹانے والے گھریلو ٹوٹکے

ایسے متعدد طریقے موجود ہیں جن سے مچھلی کے کانٹے کو ڈاکٹر کی مدد کے بغیر معدے میں پہنچایا جاسکتا ہے، مگر چونکہ ہر فرد مختلف ہوتا ہے تو نتیجہ بھی مختلف ہوسکتا ہے۔

اس حوالے سے ایک طریقہ تو یہ ہے کہ زبردستی کھانس کر کانٹے کو منہ کے راستے نکال دیں۔

اگر یہ طریقہ کام نہ کرے تو کچھ مقدار میں سرکے کو پینے سے بھی کانٹے کو نگلنے میں مدد ملتی ہے کیونکہ اس میں موجود تیزابیت اس کانٹے کو نرم کردیتی ہے۔

سوڈے کو پینے سے بھی مدد مل سکتی ہے جس میں موجود گیس سے کانٹے کے ٹکڑے ہوسکتے ہیں۔

کھانے کا چمچ زیتون کا تیل پینے سے بھی گلے میں پھنس جانے والے کانٹے کو معدے میں پہنچانا ممکن ہے۔

کیلے کا ایک بڑا ٹکڑا نگلنے سے بھی ایسا ممکن ہے کیونکہ وہ ٹکڑا کانٹے کو اپنے ساتھ کھینچ کر معدے میں پہنچا دے گا۔

پانی میں کچھ سیکنڈ کے لیے روٹی کو بھگو کر اس کا بڑا ٹکڑا کھانے سے بھی پھنس جانے والے کانٹے کو نکالنا آسان ہوجاتا ہے۔

ڈبل روٹی اور peanut بٹر کا ایک بڑا نوالہ کھانے سے کانٹے کو اپنی جگہ سے ہٹایا جاسکتا ہے۔

اگر گھر میں مارش میلو موجود ہے تو اس کا ایک بڑا ٹکڑا تھوڑا سا چبا کر سالم نگل لیں، اس سے بھی کانٹے کو اپنی جگہ سے ہٹایا جاسکتا ہے۔

اگر کوئی طریقہ کام نہ کریں تو پھر طبی امداد کے لیے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ کانٹے کو ہٹایا نہ جائے تو متعدد پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے