کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا بھر میں پاسپورٹس صرف 4 رنگوں میں کیوں تیار کیے جاتے ہیں؟ کیوں پاسپورٹ صرف نیلے، سرخ، سبز اور سیاہ رنگوں میں سے کسی ایک رنگ کا ہوتا ہے؟
انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) نے پاسپورٹس کے لیے مخصوص ٹائپ فیس، ٹائپ سائز اور فونٹ تجویز کیے ہیں، تاہم رنگ کے حوالے سے کوئی ایسے رسمی قوانین موجود نہیں۔
فضائی سفر کے اصولوں کا تعین کرنے والے اس ادارے نے پاسپورٹ کے کور کے لیے مخصوص رنگ استعمال کرنے کی کوئی ہدایت کبھی نہیں کی۔
آئی سی اے او کے چیف کمیونیکیشن آفیسر انتھونی فلبِن کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کے رنگوں کا انتخاب حادثاتی طور پر نہیں ہوا، عام طور پر ممالک نے اپنے پاس پورٹ کے رنگ کا انتخاب جغرافیائی، سیاسی اور مذہبی بنیادوں پر کیا۔
مسلم ممالک اکثر سبز رنگ کو ترجیح دیتے ہیں، یورپ میں سرخ رنگ کا استعمال عام ہے، امریکی ممالک میں نیلے رنگ کے مختلف شیڈز استعمال ہوتے ہیں، جب کہ سیاہ رنگ بہت کم ممالک استعمال کرتے ہیں۔
سرخ، سبز اور نیلے رنگ کے گہرے شیڈز کے انتخاب کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وقت گزرنے کے باوجود گندے یا بوسیدہ نظر نہ آئیں، گرد و غبار بھی چھپ جائے، اور گہرا رنگ زیادہ آفیشل بھی محسوس ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ پاسپورٹس کی تیاری کے لیے ایسے میٹریل کا استعمال لازمی ہے جو سلوٹیں پڑنے سے روکے، یہ میٹریل ایسا ہونا چاہیے جو مختلف درجہ حرارت جیسے 14 سے 122 فارن ہائیٹ میں پڑھنے کے قابل ہو، اور ہوا میں 5 سے 95 فی صد تک نمی بھی اس کا کچھ نہ بگاڑ سکے۔