آپ کو آسمان پر بجلی کو چمکتے ہوئے دیکھنے اور بادلوں کو کڑکتے ہوئے سننے کا تو اتفاق ہوا گا۔ بعض دفعہ یہ چمک اتنی روشن اور اتنی گونج دار ہوتی ہے کہ دل دہل جاتا ہے۔
آپ نے آسمانی بجلی گرنے کے واقعات بھی پڑھے اور سنے ہوں گےجن سے بسا اوقات جانی اور مالی نقصان بھی ہو جاتا ہے۔ جنگلات میں آگ بھڑک اٹھنے کے اکثر واقعات کو آسمانی بجلی کے گرنے سے جوڑا جاتا ہے۔
جب آسمان پر بجلی چمکتی ہے تو آنکھوں کو چندھیانے والی تیز روشن اور آڑھی ترچھی لکیر لمحہ بھر میں اپنا جلوہ دکھا کر غائب ہو جاتی ہے۔ اگر رات تاریک ہو تو یہ برقی کوندا پورے منظر کو روشن کر جاتا ہے۔
کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس برقی کوندے کی لمبائی کتنی ہوتی ہے؟ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایک عام برقی کوندے کی عمومی لمبائی دو سے تین میل تک ہوتی ہے۔ لیکن اگر بادلوں کے ٹکڑے بڑے ہوں اور ان پر برقی چارج زیادہ ہو تو کوندے کی لمبائی اس سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ بعض کوندے 10 میل تک لمبے ہوتے ہیں۔لیکن اس سے زیادہ بڑے کوندے ذرا کم کم ہی مشاہدے میں آتے ہیں۔
موسمیات کی عالمی تنظیم، ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن نے پیر کو اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اپریل 2020 میں ایک ایسا برقی کوندا دیکھا گیا جس نے طوالت کے تمام سابقہ عالمی ریکارڈ توڑ دیے۔ اس کوندے کی لمبائی 477 میل سے زیادہ تھی اور یہ تین امریکی ریاستوں ٹیکساس، لوزیانا اور مس سسپی میں بیک وقت دیکھا گیا۔

محکمہ موسمیات بجلی کے کوندں کا بھی ریکارڈ رکھتا ہے۔
عالمی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سے قبل یہ ریکارڈ 2018 میں قائم ہوا تھااور برازیل میں دیکھےجانے والے اس کوندے کی لمبائی تقریباً 441 میل تھی۔
بجلی چمکنے کی بات ہو رہی ہے تو اس بارے میں ایک اور اہم ریکارڈ کا بھی ذکر ہو جائے۔
طویل دورانیے تک بجلی چمکنے کا عالمی ریکارڈ 2020 میں اس وقت قائم ہوا تھا جب ارجنٹائن اور یوروگوائے میں 17 سیکنڈ سے زیادہ وقت کے لیےبرقی کوندے نے آسمان روشن کیے رکھا تھا۔یہ ایک انتہائی غیر معمولی واقعہ تھا کیونکہ آسمانی بجلی کے چمکنے کا دورانیہ ایک سیکنڈ سے بھی کم ہوتا ہے۔

امریکہ کی ایری زونا سٹیٹ یونیورسٹی کے رینڈل کروینی، موسمیات کی عالمی تنظیم کے ریکارڈز کے شعبے کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی ہے کہ بجلی کا یہ کوندا متعدد بار زمین سے ٹکرایا ہے لیکن کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ قبل ازیں انہوں ںے کہا تھا کہ بجلی چمکنے کا واقعہ ہوا تو بادل زمین سے ہزاروں فٹ بلند تھے جس کی وجہ سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔
بجلی اس وقت گرتی ہے جب بادل زمین کے بہت قریب ہوتے ہیں اور ان میں بجلی کا چارج بھی زیادہ ہوتا ہے۔اوربجلی اس وقت چمکتی ہے جب کم اور زیادہ برقی چارج رکھنے والے بادل کے دو ٹکڑے ایک دوسرے کے قریب آ جاتے ہیں تو پھر زیادہ چارج لپک کر کم چارج والے بادل کو نیوٹرل کرنے کی کوشش کرتا ہے اور ہمیں بجلی چمکتی ہوئی دکھائی دیتی ہے