چین میں 630 فٹ گہرے سنک ہول (آبگیرے) کو دریافت کیا گیا ہے ۔
یہ دریافت زیادہ حیران کن نہیں بلکہ اس سنک ہول کے اندر موجود قدیم زمانے کے جنگل نے سائنسدانوں کو دنگ کردیا ہے۔
چین کے خودمختار خطے گوانگ شی زوانگ کے علاقے لی آئی کے ایک گاؤں کے قریب اس سنک ہول کومئی کے آغاز میں دریافت کیا گیا تھا ۔
چینی خبررساں ادارے کے مطابق یہ سنک ہول 630 فٹ گہرا اور اس کی لمبائی ایک ہزار فٹ اور چوڑائی 490 فٹ ہے۔
ماہرین کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد سنک ہول کی تہہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے جہاں انہوں نے 3 غاروں کے راستے بھی دریافت کیے۔
اس تہہ میں زمانہ قدیم کا ایک جنگل بالکل درست شکل میں محفوظ ہے جس کے درخت اوپر سورج کی جانب بڑھتے ہیں اور ان کی لمبائی 40 میٹر تک ہوسکتی ہے۔
تحقیقی ٹیم کے قائد چین لیکسین نے بتایا کہ سنک ہول کے فرش پر پودوں کی نشوونما بہت تیزی سے ہوتی ہے جبکہ کچھ درخت تو 40 میٹر لمبے بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہ جان کر حیران نہیں ہوں گے کہ وہاں جانداروں کی ایسی اقسام دریافت ہوں جن کے بارے میں ہمیں ابھی کچھ علم نہ ہو۔
چین کی اس ریاست میں نومبر 2019 میں گوانگشی کے علاقے میں بھی متعدد سنک ہولز پر مبنی حصے کو دریافت کیا گیا تھا جبکہ 2016 میں سنک ہولز کا سب سے بڑا مجموعہ چین کے صوبے شانشی میں دریافت ہوا تھا۔
زیرآب دنیا کا سب سے گہرا سنک ہول بھی ساؤتھ چائنا سی میں دریافت ہوا تھا۔