دنیا میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو زمین سے کروڑوں میل فاصلے پر موجود سیارے مریخ پر جانا چاہتے ہیں جن کے لیے سعودی عرب نے اچھوتا منصوبہ پیش کر دیا ہے۔
مریخ پر ہمارے نظام شمسی کا اہم سیارہ ہے جس پر زندگی کا وجود ہے یا نہیں یہ اب تک سربستہ راز ہے لیکن سائنسدان کئی دہائیوں سے اسی جستجو میں لگے ہیں کہ اس سیارے پر زندگی کے کیا امکانات پائے جاتے ہیں۔
زمین سے 38 کروڑ میل سے زائد فاصلے پر موجود مریخ کے بارے میں اتنی قصے کہانیاں مشہور ہو چکی ہیں کہ دنیا کے کئی لوگ اس سیارے پر جانے کے خواہشمند ہیں۔ ایسے ہی مہم جو افراد کے لیے خوشخبری ہے کہ سعودی عرب ان کے لیے مریخ کی سیر کا اچھوتا منصوبہ لانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
سعودی عرب انسانوں کو مریخ کی سیر کرانے کے لیے انہیں مریخ لانے کے بجائے مریخ کو ہی زمین پر لانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے 5 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری سے طائف میں مریخ کی تھیم پر مشتمل ایک چھوٹا شہر، گلاب کی صنعت اور 5 لگژری سیاحتی ریزورٹس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان معاہدوں میں 1.3 بلین ڈالرز کی لاگت سے مریخ کی تھیم پر مشتمل شہر کے پہلے مرحلے کا قیام بھی شامل ہے جس کو مارس وار (Mars War) کا نام دیا گیا ہے اور ممکنہ طور پر اس منصوبے کی تکمیل تک لاگت 5.3 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
اس فیصلے پر عمل درآمد کے لیے سعودی کاروباری اداروں نے طائف انویسٹمنٹ فورم کے دوران چینی اور کوریائی فرمز کے ساتھ 2.9 بلین ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔