جدید بحری جنگی جہاز پی این ایس بابر اور پی این ایس حنین پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل ہوگئے۔
دو جنگی جہازوں کی پاک بحریہ کے بیڑے میں شمولیت کی تقریب کراچی میں ہوئی جس میں صدر آصف زرداری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور ترک وزیر دفاع نے بھی شرکت کی۔
اپنے خطاب میں صدر زرداری نے کہا کہ پی این ایس بابر اور حنین کی شمولیت سے پاک بحریہ کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔
اس کے نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور کہا کہ دونوں جہاز جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں، روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کیلئے پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریاں ضروری ہیں، منصوبوں میں مدد دینے پر ترکی اور رومانیہ کے مشکور ہیں۔
پی این ایس بابر اور پی این ایس حنین کی خصوصیات
پاک بحریہ کے بیڑے میں دو نئے اسٹیٹ آف دی آرٹ جہاز پی این ایس بابر اور پی این ایس حنین جدید ترین ٹیکنالوجی اور میزائل سسٹم سے لیس ہیں۔
یہ جہاز دشمن کی ہر چال ناکام بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، ان جہازوں کی تیاری میں دوست ممالک رومانیہ اور ترکیہ کا تعاون بھی شامل ہے۔
پی این ایس حنین اور پی این ایس بابر بیک وقت سمندر میں موجود جہاز، گہرے پانیوں میں چھپی آبدوز اور فضا میں اڑتے دشمن کے ائیر کرافٹس کو نشانہ بناسکتے ہیں۔
ان جہازوں میں جہاں ایک جانب جدید ترین ریڈار سسٹم اور ڈیفنس سسٹم موجود ہیں تو دوسری جانب سی کنگ جیسے بڑے ہیلی کاپٹرز کو لینڈ کرنے کی بھی صلاحیت ہے جس کی بدولت سمندر میں لمبے عرصے تک بھی مختلف آپریشنز کیے جاسکتے ہیں۔
یہ جہاز جہاں دفاعی ضروریات پوری کرتے ہیں تو وہیں انہیں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کیلئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔