ماہرین فلکیات اور یورپی اسپیس ایجنسی کی دفاعی کمیٹی برائے سیارہ نے حال ہی میں زمین سے ٹکرانے والے سیارچے کی ٹکر سے چند گھنٹے قبل نشان دہی کی۔
یہ سیارچہ بحر منجمد میں نارویجیئن جزیرے جین ماین کے 40 کلو میٹر جنوب میں گرا، جس کی وجہ سے 2 سے 3 ہزار ٹن ٹی این ٹی پھٹنے کے برابر دھماکا ہوا۔
2022 EB5 نام پانے والا یہ سیارچہ پہلی خلائی چٹان ہے جس کا یورپ سے خلا میں زمین سے ٹکرانے سے قبل مشاہدہ کیا گیا، اور اب تک کی پانچویں خلائی چٹان ہے جو زمین سے ٹکرانے سے قبل خلا میں مشاہدے میں آئی ہے۔
یورپی خلائی ایجنسی کے نیئر ارتھ آبجیکٹس کوآرڈینیشن سینٹر کی نیوز ریلیز کے مطابق ہنگری کے ماہرِ فلکیات کرسٹرین سارنیکزکی نے زمین کے گرد گھومتی اس تیز رفتار چیز کو دریافت کیا۔
ابتدائی اندازوں کے مطابق اس چٹان کے زمین سے ٹکرانے کے امکانات ایک فیصد سے بھی کم تھے۔
لیکن گرینج معیارِ وقت کے مطابق رات 8 بج کر 25 منٹ پر یورپی خلائی ایجنسی کے میرکٹ ایسٹیرائڈ امپیکٹ وارننگ سسٹم نے ایک انتباہ جاری کیا جس کے مطابق اس خلائی چٹان کے زمین ٹکرانے کے 100 فیصد امکانات ہیں اور وہ رات 9 بج کر 21 منٹ سے 9 بج کر 25 منٹ کے درمیان آئس لینڈ کے شمال میں چند کلو میٹر کے فاصلے پر ایک ہزار کلومیٹر کے مربع میں گرے گی۔
ماہرینِ فلکیات نے اس شے کا مشاہدہ کرنے کی کوشش کی جو زمین سے 50 ہزار کلو میٹر کے فاصلے کے اندر تھی لیکن کوئی بھی اس شعلے کی تصویر یا ویڈیو نہیں بنا پایا۔