قلعہ خیر گڑھ چولستان میں واقع قلعہ دراوڑ سے 64 کلومیٹر مغرب کی جانب ہے۔ یہ قلعہ 1765ھ میں اختیار خان کے بیٹے حاجی خان نے تعمیر کروایا جسکا نام قلعہ خیر گڑھ رکھا۔ دفاعی وجوہات کی بنا پر کچی اور پکی اینٹوں سے تعمیر کیا گیا۔ قلعہ کے بیچ ایک پانی کا تالاب ہوتا تھا۔ جسکے نام و نشان مٹ چکے ہیں۔ قلعہ کے اندر مکانات بھی ہوا کرتے تھے۔ کسی زمانے میں قلعہ خیر گڑھ کے قریب سے دریائے ہاکڑہ گزرتا تھا جو اپنا راستہ بدل کر ختم بھی ہو چکا ہے۔ یہ امکان ہے پانی کی کمی کی وجہ سے یہ قلعہ ویران ہوا۔ مرمت نہ ہونے کی وجہ سے معدوم ہونے دہانے پر ہے جو محکمہ آثار قدیمہ کو منہ چلاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔
قلعہ کے مشرقی جانب پیر شاہ بخاری کا مزار جو ایک فرلانگ پر واقع ہے۔ جہاں زائرین اور مقبرے کو مجاوروں نے آباد کیا ہے۔
سیاحت کے فروغ کیلئے قلعہ دراوڑ کے ساتھ ساتھ چولستان کے باقی قلعوں کو بحال کرکے سیاحوں کے لیے دلچسپی کا باعث بن سکتا ہے۔ جنوبی پنجاب کی ترقی کے لیے ریونیو جنریٹ کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر محکمہ آثار قدیمہ نے توجہ یا اپنی تحویل میں نہ لایا گیا تو آنے والی نسلوں کے لئے مٹی کا ڈھیر باقی رہ جائے گا۔