شدید درجہ حرارت نے بیک وقت دنیا کی 3 بڑی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا

شدید درجہ حرارت نے بیک وقت دنیا کی 3 بڑی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا

موسمیاتی تبدیلیاں عالمی معیشت کے کس حد تک نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں اس کا تخمینہ لگانا ہمیشہ سے بڑا چیلنج رہا ہے مگر 2022 کے موسم گرما سے واضح ہوتا ہے کہ یہ کتنی تباہ کن ہیں۔

امریکا، یورپ اور چین شدید گرمی اور خشک سالی کا مقابلہ کررہے ہیں جس سے کمپنیوں اور ملازمین کو اس وقت مسائل کا سامنا ہو رہا ہے جب عالمی سطح پر بیشتر ممالک کو معاشی سست روی کا سامنا ہے۔

چین کے صوبے سیچوان میں تمام کارخانوں کو 6 دن کے لیے بند کر دیا گیا ہے تاکہ بجلی کی بچت ہوسکے۔

جرمنی کے اہم ترین دریا کی سطح خشک سالی کے باعث گھٹ گئی ہے جس سے سامان کی ترسیل متاثر ہوئی ہے۔

امریکا کے ویسٹ کوسٹ خطے میں درجہ حرارت بڑھنے کے بعد لوگوں کو بجلی کی بچت کی ہدایت کی جارہی ہے۔

آکسفورڈ اکنامکس کے گلوبل میکرو ریسرچ کے ڈائریکٹر بین مے نے کہا کہ متاثرہ خطوں پر ان حالات کے اثرات نمایاں ہوں گے۔

مسائل کی شدت میں کمی یا اضافے کا انحصار ہیٹ ویوز کے دورانیے اور بارشوں پر ہوگا مگر ماہرین نے بدترین حالات کے لیے تیار رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

دنیا بھر میں دریا عالمی معاشی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں مگر چین، یورپ اور امریکا کے اہم دریا خشک ہو رہے ہیں جس سے سامان کی ترسیل اور آبپاشی کے نظام متاثر ہوئے ہیں، دوسری جانب شدید گرمی سے ٹرانسپورٹیشن نیٹ ورکس، بجلی کی سپلائی اور ورکرز کی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

لندن اسکول آف اکنامکس کے ماہر بوب وارڈ نے کہا کہ ہمیں ہیٹ ویو ایونٹس پر حیران نہیں ہونا چاہیے، درحقیقت ہم پہلے ہی ایسے حالات کی پیشگوئی کرچکے ہیں اور دنیا بھر میں ان کی شدت اور دورانیے میں مزید اضافہ ہوگا۔

چین کو 6 دہائیوں میں سب سے سخت ہیٹ ویو کا سامنا ہوا ہے جس دوران متعدد شہروں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، امریکی ریاست کیلیفورنیا میں اس ہفتے درجہ حرارت 42 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے، جبکہ گزشتہ ماہ برطانیہ میں پہلی بار درجہ حرارت 40 ڈگری سے زیادہ ریکارڈ ہوا۔

عالمی سطح پر یورپ کو توانائی ذرائع کی قیمتوں میں اضافے کے باعث کساد بازاری کے خطرے کا سامنا ہے۔

امریکا میں مہنگائی بڑھنے اور شرح سود میں اضافے کے باعث معاشی شرح نمو متاثر ہوئی ہے جبکہ چین کووڈ لاک ڈاؤن اور جائیدادوں کے بحران کے منفی نتائج کا سامنا کررہا ہے۔

ماہرین کے مطابق شدید موسم نے مختلف مسائل کی شدت کو بھی بڑھا دیا بالخصوص سپلائی چینز متاثر ہونے سے مہنگائی کو نیچے لانا مشکل ہوگیا ہے۔