آلو کھانا کس صورت میں نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے؟

آلو کھانا کس صورت میں نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے؟

آلو ایسی سبزی ہے جسے دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے اور مختلف شکلوں میں کھایا جاتا ہے۔

مگر اکثر افراد اسے صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند نہیں سمجھتے جس کی وجہ فاسٹ فوڈ اور فرنچ فرائیز کے نقصانات سمجھے جاسکتے ہیں۔

مگر کیا اس سبزی کو روزانہ کھانا عادت بنالینا صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے؟

بہت زیادہ آلو کھانے سے صحت پڑنے والے مضر اثرات

بہت سی غذاؤں کی طرح اگر آلو کو بھی اعتدال میں نہ کھایا جائے تو کچھ ضمنی اثرات سامنے آسکتے ہیں جو یہاں بتائے جارہی ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر

تین بڑے امریکی مطالعات کے جائزے کے مطابق، ابلے ہوئے، بیکڈ، میشڈ، یا تلے ہوئے آلو کے فی ہفتہ چار یا اس سے زیادہ سرونگ کھانا ہائی بلڈ پریشر کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے۔

محققین کا خیال ہے کہ آلو میں کاربوہائیڈریٹ کی زیادہ مقدار اور بلڈ شوگر پر اس کا اثر ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔ ساتھ ہی اس میں دیگر عوامل، جیسے آلو کے پکوان میں نمک اور چکنائی کی مقدار بھی بلڈ پریشر کو بڑھانے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔

ہائی بلڈ شوگر

آلو ایک کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور سبزی ہے، جسے زیادہ مقدار میں کھانے سے خون میں شوگر کی سطح بڑھ سکتی ہے، خاص طور پر ذیابیطس یا انسولین کے خلاف مزاحمت والے افراد میں۔ اگرچہ کسی بھی کھانے میں آلو کو دیگر سبزیوں اور پروٹین کے ساتھ ملا کر کھانا ایک صحت مند انتخاب ہے۔

اگر آپ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں تو کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کو ذہن میں رکھنا ضروری کاربوہائیڈریٹ جسم کے لیے توانائی کا ایک لازمی ذریعہ ہیں۔ کاربوہائیڈریٹ کا کم استعمال خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ کاربوہائیڈریٹ بلڈ شوگر کو متاثر کرتے ہیں، لہذا توازن ضروری ہے۔

وزن کا بڑھنا

بہت زیادہ آلو کھانا، خاص طور پر تلے ہوئے یا زیادہ کیلوری والی ٹاپنگ جیسے مکھن اور کریم سے بھرپور وزن میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ فرنچ فرائز دنیا بھر میں ایک مقبول اسنیک ہے، اس میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہے کیونکہ فرائی میں تیل کی زائد مقدار استعمال ہوتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

کیٹاگری میں : صحت