روزانہ کا ایک سیب کھانا ہزار بیماریوں سے دور کرتا ہے یہ ایک ناقابل یقین حد تک غذائیت سے بھرپور پھل ہے جو متعدد صحت کے فوائد پیش کرتا ہے۔
مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ آخر ایک سیب روزانہ ڈاکٹر کو دور کیسے رکھ سکتا ہے؟ طبی ماہرین نے حیران کن وجوہات بیان کردیں، چیدہ چیدہ خصوصیات درج ذیل ہیں۔
دماغی صحت کے لیے مفید
جانوروں پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سیب کے جوس دماغی ٹشوز میں جمع ہونے والے نقصان دہ ری ایکٹیو آکسیجن اسپیسز کی شرح کم ہوتی ہے اور دماغی تنزلی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
سیب کا جوس عمر بڑھنے سے دماغی طور پر آنے والی تنزلی کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مددگار
محققین کا ماننا ہے کہ سیب میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس اور ورم کش مرکبات ہڈیوں کی مضبوطی اور کثافت کو بہتر کرتے ہیں۔کچھ تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا کہ سیب کھانے کی عادت کے ہڈیوں کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو خواتین سیب کھاتی ہیں ان کے جسموں میں کیلشیئم کی کمی دیگر کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔
دمہ سے لڑنے میں مددگار
روزانہ ایک بڑا سیب کھانا اس بیماری کا خطرہ 10 فیصد تک کم کرسکتا ہے کیونکہ سیب کے چھلکوں میں موجود فلیونوئڈ مدافعتی نظام کو ریگولیٹ کرنے اور ورم کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے، یہ دونوں ہی دمہ اور الرجی کے ردعمل کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
کینسر سے ممکنہ تحفظ
سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ اس پھل میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹ اور ورم کش اثرات کینسر سے تحفظ دینے میں ممکنہ کردار ادا کرتے ہیں۔
مفید بیکٹریا کی نشوونما میں معاون
سیب میں فائبر کی ایک قسم پیسٹین موجود ہوتی ہے جو پروبائیوٹک کی طرح کام کرتی ہے، یعنی معدے میں موجود بیکٹریا کی غذا ثابت ہوتی ہے، چھوٹی آنت اس فائبر کو ہضم نہیں کرپاتی اور یہ فائبر قولون میں پہنچ جاتی ہے، جہاں یہ فائدہ مند بیکٹریا کی نشوونما کو تیز کرتی ہے۔
دل کو صحت مند بنانے میں بھی مدد دیں
سیب کھانے کی عادت اور امراض قلب جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج وغیرہ کے خطرے میں کمی کے دوران تعلق دریافت ہوا ہے، اس کی ایک وجہ سیب میں حل ہونے والے فائبر کی موجودگی ہے جو خون میں کولیسٹرول کی سطح کم کرنے میں مددگار عنصر ہے۔اسی طرح پولی فینولز اینٹی آکسائیڈنٹ اثرات کے حامل مرکبات ہیں، خاص طورو پر فلیونوئڈ نامی پولی فینول بلڈ پریشر کی سطح میں کمی لاسکتا ہے۔