شدید گرمی کے دوران اکثر افراد نہایت ٹھنڈا پانی پیتے ہیں لیکن اب ڈاکٹرز نے خبردار کیا ہے کہ یہ عادت نہایت خطرناک ہوسکتی ہے۔
بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایڈم نامی برطانوی نوجوان نے ہیٹ ویو کے دوران ٹھنڈا پانی پینے کا اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ٹھنڈی ہوا والی ایئر کنڈیشنڈ کار کے اندر 2 بوتلیں برف کے پانی کی پی کر اپنے جسم کو ٹھنڈا کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کچھ عجیب سا محسوس ہونے لگا اور میرے جسم پر عجیب و غریب دھبے نمودار ہونے کے ساتھ، مجھے شدید متلی ہوئی اور میرے ہاتھوں اور پیروں میں شدید جھرجھری ہونے لگی۔
ایڈم نے مزید کہا کہ میں نے دروازہ کھولا اور میں گر گیا تو میرے والد گھبرا کر میری مدد کے لیے بھاگے کیونکہ میرے جسم کو ٹھنڈے پانی سے شدید جھٹکا لگا تھا۔
ایڈم کے ساتھ جو کچھ ہوا اس پر تبصرہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر سارہ جارویس کا کہنا ہے کہ اگر آپ تیزی سے کوئی بہت ٹھنڈی چیز پیتے ہیں تو وہ سردی آپ کے منہ کے اوپری حصے پر موجود اعصاب کو متحرک کرتی ہے جس کے نتیجے میں یہ تیزی سے سکڑ جاتا ہے اور پھر مائیکروو اسکولچر میں اس کی توسیع ہوتی ہے۔
ان کے مطابق اس کی وجہ سے دماغ ان اعصاب سے پیغامات کو کاٹ دیتا ہے اور ایک بار ایسا ہونے کے بعد، آپ کو عام طور پر اچانک درد ہوتا ہے جس سے آپ کو چکر آسکتے ہیں۔
ڈاکٹرز نے گرمی کی شدید لہر کے دوران ٹھنڈا پانی پینے سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ زیادہ درجہ حرارت کے ساتھ ایک شخص جو سب سے بہتر کام کر سکتا ہے وہ ہے ٹھنڈے پانی کے صرف چند گھونٹ پینا جبکہ کمرے کے درجہ حرارت میں موجود پانی کو ان صورتوں میں محفوظ ترین سمجھا جاتا ہے۔