بلوچستان میں گزشتہ روز ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے پاک فوج کے لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی ایک ذہین اور قابل افسر تھے۔
لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کا تعلق لاہور سے تھا، انہوں نے 1989 میں آزاد کشمیر رجمنٹ میں کمیشن لیا تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل سرفراز نے پاکستان آرمی کے کلیدی عہدوں پر کام کیا، شہادت کے وقت وہ کورکمانڈر 12کور (جسے کوئٹہ کور بھی کہا جاتا ہے) کے عہدے پر تعینات تھے اور بلوچستان میں سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف کےکاموں کا جائزہ لے رہے تھے۔
اس سے قبل انہوں نے ٹرپل ون بریگیڈ کی کمانڈ بھی کی اورکمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کے کمانڈنٹ بھی رہے۔
لیفٹیننٹ جنرل سرفراز ملٹری انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جنرل بھی رہے، انہوں نے مشکل وقت میں آئی جی ایف بلوچستان کی حیثیت سے بھی فرائض سرانجام دیے۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انہیں بہترین کارکردگی پر دو مرتبہ تمغہ بسالت سے نوازا گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل سرفراز نے بیوہ ، ایک بیٹی اور دو بیٹوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اوتھل سے کراچی جاتے ہوئے پاکستان آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر لاپتہ ہوگیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہیلی کاپٹر میں کورکمانڈر 12 کور سمیت 6 افراد سوار تھے اور ہیلی کاپٹر لسبیلہ میں فلڈ ریلیف آپریشن میں مصروف تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہیلی کاپٹر میں کورکمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پاکستان کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد اور 12 کور کے انجینیئر بریگیڈیئر خالد سوار تھے۔
ہیلی کاپٹر میں سوار افراد میں پائلٹ میجر سعید، معاون پائلٹ میجر طلحہ اورکریو میں چیف نائیک مدثر بھی شامل تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہیلی آج کاپٹرکا ملبہ موسٰی گوٹھ سے مل گیا ہے، ہیلی کاپٹر میں سوار کور کمانڈر کوئٹہ سمیت تمام افراد شہید ہوگئے، ہیلی کاپٹر کو حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا۔