اسمبلیاں تحلیل کرنے کی وزیراعظم کی مبینہ پیشکش متحدہ اپوزیشن نے ٹھکرادی

اسمبلیاں تحلیل کرنے کی وزیراعظم کی مبینہ پیشکش متحدہ اپوزیشن نے ٹھکرادی

متحدہ اپوزیشن نے دو ٹوک مؤقف اپنایا ہے کہ عمران خان کو کوئی این آر او نہیں دیا جائے گا۔

اپوزیشن لیڈر شباز شریف کے گھر پر  اپوزیشن رہنماؤں کی بیٹھک ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان کو

کوئی این آر او نہیں دیا جائے گا۔

اپوزیشن رہنماؤں نے تحریک عدم اعتماد کیلئے ارکان کی مطلوبہ سے زائد تعداد میں دستیابی پر اظہار اطمینان کیا۔

اجلاس کے مشترکا اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان ایک لاکھ لوگ اسلام آباد لانےکی دھمکیاں دے رہے ہیں، ملک کو تصادم، انتشار اور افراتفری سے دوچار کرنے پر تُلے ہوئے ہیں۔

اپوزیشن نے خبردار کیا کہ ایسے کسی بھی اقدام کے تمام تر نتائج کے ذمہ دار عمران خان ہوں گے، حکومتی مشینری بشمول آئی جی اسلام آباد،ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ ادارے غیر قانونی احکامات نہ مانیں۔

علاوہ ازیں اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹیوں کے مشترکہ اجلاس بھی ہوا جس میں 173 ارکان قومی اسمبلی نے شرکت کی جبکہ وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کیلئے 172 ارکان کی حمایت درکار ہے۔

خیال رہے کہ ایک اہم شخصیت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو پیغام بھجوایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ موجودہ صورتحال میں عمران خان نے محفوظ راستہ مانگا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے عمران خان نے پیشکش کی ہے کہ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے، اسمبلی تحلیل کر دوں گا، عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن متفق نہ ہوئی تو ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کو تیار ہوں۔