تائیوان: سیاحوں کی سابقہ تعداد کو بحال کرنے کے لئے حکومت نے پرکشش اعلان کردیا ہے۔
سال دو ہزار انیس میں وارد ہونے والی عالمی وبا کرونا نے عالمی سیاحت کو شدید دھچکا پہنچایا، تاہم اب بڑی تعداد میں لوگ بین الاقوامی سفر کررہے ہیں جس کے باعث فضائی اخراجات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
کرونا سے قبل انڈونیشیا، ملائیشیا اور تائیوان ایسے ممالک تھے جہاں ہر سال کروڑوں سیاح آتے تھے جس سے ان ممالک کو کافی زرمبادلہ حاصل ہوتا تھا تاہم عالمی وبا کے نتیجے میں یہ تعداد نہایت مایوس کن ہوگئی تھی۔
تاہم اب تائیوان حکومت نے سیاحوں کی سابقہ تعداد کو بحال کرنے کے لئے خصوصی مراعات کا اعلان کیا ہے یہ اعلان تائیوان کے وزیراعظم نے کیا۔
تائیوان نے انفرادی سیاحوں کو 165 ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے جو اپنی تعطیلات وہاں گزارنا چاہتے ہیں، اسکے علاوہ گروپ کی صورت میں آنے والے سیاحوں کو بھی رقم دی جائے گی تاکہ وہ یہاں کا دورہ کرسکیں۔
نئے اعلان کے تحت پہلے پانچ لاکھ سیاحوں کو فی کس 165 ڈالر اور 90 ہزار سیاحتی گروپ میں فی گروپ 658 ڈالر دیئے جائیں گے، تاہم نقد رقم کی بجائے یہ ڈجیٹل کرنسی کی صورت میں ہوگی جسے ٹرانسپورٹ، رہائش اور کھانے میں استعمال کیا جاسکے گا۔
تائیوان کے وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ اس سال حکومت چاہتی ہے کہ کل 60 لاکھ سیاح جزیرے پر آئیں اور اس تعداد کو 2025 تک ایک کروڑ تک لیجائیں۔