نئے الیکشن پر معاملات طے پاگئے ہیں: شیخ رشید کا دعویٰ

نئے الیکشن پر معاملات طے پاگئے ہیں: شیخ رشید کا دعویٰ

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور پاکستان تحریک انصاف کے اتحادی شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ ضمنی الیکشن کے بجائے نئے الیکشن پر معاملات طے پا گئے ہیں۔

جمعے کو ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں الیکشن کی تاریخ، نئے الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کا فیصلہ قوم جلد سنے گی۔

انہوں نے بغیر کسی کا نام لیے یہ دعویٰ کیا کہ قرنطینہ والے بھی الیکشن کے لیے مان گئے ہیں۔ صرف فضل الرحمٰن باقی رہ گئے ہیں۔

ضمنی الیکشن کی بجائے نئے الیکشن پر معاملات طے پا گئے ہیں۔اکتوبر میں الیکشن کی تاریخ،نئے الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کا فیصلہ قوم جلد سن لے گی۔قرنطینہ والے بھی الیکشن مان گئے ہیں،صرف فضل الرحمن رہ گئے ہیں۔ڈالر 250 کا،بجلی اور LPG میں 10 روپے کا اضافہ مارکیٹیں بند کرا دے گا۔— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) July 29, 2022

واضح رہے کہ پاکستان تحریک اںصاف کا عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد مسلسل یہ مطالبہ رہا ہے کہ ملک میں سیاسی بحران کا واحد حل فوی صاف اور شفاف انتخابات ہیں۔

11ارکانِ اسمبلی کے استعفے منظور

اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 11 ارکانِ اسمبلی کے استعفے قبول کرلیے تھے اور استعفوں کی منظوری کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا تھا۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سےجمعرات کو جاری بیان کے مطابق اسپیکر اسمبلی نے آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 64 کی شق (1) کے تحت تفویض اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے ان استعفوں کو منظور کیا۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے اراکین قومی اسمبلی نے 11 اپریل 2022 کو اپنی نشستوں سے استعفے دے دیے تھے۔ یہ استعفے سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد سامنے آئے تھے۔

اسپیکر قومی اسمبلی @RPAPPP نے پی ٹی آئی کے 11 مستعفی ممبران قومی اسمبلی کے استعفے قبول کر لیے۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے استعفوں کے نوٹیفیکیشن جاری۔اسپیکر قومی اسمبلی نے استعفے آئین پاکستان کی آرٹیکل 64 کی شق (1) کے تحت تفویص اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے منظور کیے۔ https://t.co/oOOxPuqyyb— National Assembly of Pakistan🇵🇰 (@NAofPakistan) July 28, 2022

اسپیکر قومی اسمبلی نے جن اراکین کے استعفے منظور کیے ان میں این اے 22 سے علی محمد خان، این اے 24 فضل محمد خان، این اے 31 سے شوکت علی، این اے 45 سے فخر زمان خان، این اے 108 سے فرخ حبیب، این اے 118 سے اعجاز احمد شاہ، این اے 237 سے جمیل احمد خان، این اے 239 سے محمد اکرم چیمہ، این اے 246 سے عبدالشکور شاد جب کہ خواتین کی مخصوص نشستوں سے ڈاکٹر شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار خان شامل ہیں۔

سیکریٹریٹ کے مطابق اراکین کے استعفوں کے نوٹی فکیشن الیکشن کمیشن پاکستان کو بھجوادیے گئے ہیں۔

اسپیکر قاسم سوری پہلے ہی استعفیٰ منظور کر کے الیکشن کمیشن کو بھجوا چکے ہیں آج اسپیکر کے گیارہ استعفیٰ منظور کرنے کی کوئ قانونی حیثیت نہیں، یہ خام خیالی ہے کہ آپ ان حلقوں میں ضمنی الیکشن کرائیں گے ملک عام انتخابات کی طرف بڑہ رہا ہے اور موجودہ حکمران انتخابات نہیں روک سکتے— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) July 28, 2022

دوسری جانب ان استعفوں کی منظوری پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے ردِعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری پہلے ہی استعفے منظور کرکے الیکشن کمیشن کو بھجوا چکے ہیں۔ لہٰذا اسپیکر کے 11 استعفوں کو منظور کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ خام خیالی ہے کہ آپ ان حلقوں میں ضمنی الیکشن کرائیں گے۔ ملک عام انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے اور موجودہ حکمران انتخابات نہیں روک سکتے۔

Proud to bat at No.1 as Opening Batsman in Kaptaan 11 👍 pic.twitter.com/mTVOInKxt8— Ali Muhammad Khan (@Ali_MuhammadPTI) July 28, 2022

پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما علی محمد خان نے، جن کا نام اس 11 رکنی فہرست میں شامل ہے، کہا کہ کپتان کے 11 کھلاڑیوں میں اوپننگ بلے باز ہونے پر فخر ہے۔