تحریکِ عدم اعتماد: شیخ رشید کی وزیرِ اعظم کو سندھ میں گورنر راج لگانے کی تجویز

تحریکِ عدم اعتماد: شیخ رشید کی وزیرِ اعظم کو سندھ میں گورنر راج لگانے کی تجویز

وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ سندھ ہاؤس میں اراکینِ اسمبلی کو خریدنے کے لیے کروڑوں روپے لگائے جا رہے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان سے کہا ہے کہ وہ سندھ میں فوری گورنر راج لگا دیں۔

تحریکِ انصاف آخری وقت تک مقابلہ کرے گی: اسد عمر

تحریکِ عدم اعتماد: شیخ رشید کی وزیرِ اعظم کو سندھ میں گورنر راج لگانے کی تجویز

حکمراں جماعت تحریکِ انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کہتے ہیں کہ حکومت تحریکِ عدم اعتماد کا ڈٹ کر آخری وقت تک مقابلہ کرے گی۔

اسلام آباد میں فواد چوہدری اور حماد اظہر کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ سندھ سے مسلح پولیس اہل کار سندھ ہاؤس میں تعینات کیے گئے ہیں اور نوٹوں کی بوریاں وہاں موجود ہیں۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ وہ تحریکِ انصاف کے کارکنوں اور عوام کو پیغام دیتے ہیں کہ فکر نہ کریں کیوں کہ عمران خان آپ کو کبھی مایوس نہیں کرے گا۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس زیادہ وسائل ہوتے ہیں وہ اربوں روپے اپوزیشن اراکین کو دے کر اُن کی وفاداری خرید سکتی ہے، لیکن اقتدار کے لیے وہ کسی طرح کی سودے بازی نہیں کریں گے۔ 19:01

عمران خان سے کہا ہے کہ سندھ میں گورنر راج لگا دیں: شیخ رشید

تحریکِ عدم اعتماد: شیخ رشید کی وزیرِ اعظم کو سندھ میں گورنر راج لگانے کی تجویز

وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں جس طرح اراکینِ اسمبلی کی کروڑوں روپے کی بولیاں لگائی جا رہی ہیں، اس کے بعد اُنہوں نے وزیرِ اعظم کو تجویز دی ہے کہ سندھ میں گونرر راج لگا دیں۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ 21 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جا سکتا ہے جب کہ عدمِ اعتماد پر ووٹنگ 31 مارچ یا یکم اپریل کو ہو سکتی ہے۔

سندھ ہاؤس میں منحرف اراکین کی موجودگی کے سوال پر شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ اچھا ہوا یہ چہرے بے نقاب ہو گئے، یہ سب بکنے والے لوگ ہیں۔ :

سندھ ہاؤس میں تحریکِ انصاف کے 24 اراکینِ اسمبلی موجود ہیں: راجہ ریاض کا دعویٰ

تحریکِ عدم اعتماد: شیخ رشید کی وزیرِ اعظم کو سندھ میں گورنر راج لگانے کی تجویز

حکمراں جماعت تحریکِ انصاف کے رُکن قومی اسمبلی راجہ ریاض کا کہنا ہے کہ سندھ ہاؤس میں اس وقت تحریکِ انصاف کے 24 اراکینِ قومی اسمبلی موجود ہیں۔

‘جیو’ نیوز کے میزبان حامد میر سے سندھ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ تحریکِ عدم اعتماد میں اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیں گے۔

راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ وہ پارلیمنٹ لاجز پر حملے کی وجہ سے سندھ ہاؤس میں موجود ہیں۔

خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چاروں صوبوں سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے اراکینِ صوبائی اسمبلی کے قیام کے لیے کمپاؤنڈ بنائے گئے ہیں۔

ان کمپاؤنڈز کی سیکیورٹی بھی متعلقہ صوبائی حکومت ہی کے ذمے ہوتی ہے۔

تحریکِ انصاف کی سیاسی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس

تحریکِ عدم اعتماد: شیخ رشید کی وزیرِ اعظم کو سندھ میں گورنر راج لگانے کی تجویز

وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت اسلام آباد میں تحریکِ انصاف کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے۔

اجلاس میں وزیرِ اعظم کے خلاف آنے والی تحریکِ عدم اعتماد کے بعد کی صورتِ حال پر مشاورت کی گئی۔

مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق اجلاس میں اسپیکر اسد قیصر، وفاقی وزیر شفقت محمود، پرویز خٹک، فواد چوہدری کے علاوہ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان بھی شریک ہوئے۔

خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے بدھ کو سوات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ ہاؤس میں ہارس ٹریڈنگ ہو رہی ہے اور نوٹوں کی بوریاں وہاں لائی جا رہی ہیں۔

سندھ ہاؤس ہارس ٹریڈنگ کا گڑھ بن چکا ہے: فواد چوہدری

تحریکِ عدم اعتماد: شیخ رشید کی وزیرِ اعظم کو سندھ میں گورنر راج لگانے کی تجویز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں سندھ ہاؤس ہارس ٹریڈنگ کا گڑھ بن چکا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ سب خلاف آئین ہے، لہذٰا اس پر سخت ایکشن لیں گے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اطلاعات یہ ہیں کہ سندھ ہاؤس میں اراکین اسمبلی کی منڈیاں لگائی جا رہی ہیں اور پیسہ چل رہا ہے۔

فواد چوہدری کے بیان پر سندھ کے صوبائی وزیر ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ ہم سندھ ہیں ‘ہند’ نہیں۔

سندھ ہاؤس پر حملے کی باتیں کرنے والوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم سندھ ہیں ہند نہیں۔۔۔— Syed Nasir Hussain Shah (@SyedNasirHShah) March 17, 2022

شہباز شریف کی پی ٹی آئی کے بغیر قومی حکومت بنانے کی تجویز

فائل فوٹو۔
فائل فوٹو۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے تحریک انصاف کے بغیر پانچ سال کے لیے قومی حکومت بنانے کی تجویز دی ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں میزبان حامد میر سے بات کرتے ہوئے انہوں ںے کہا ہے کہ قومی حکومت کا دورانیہ پانچ سال تک ہونا چاہیے جس میں وہ سر جوڑ کر ملک کی خدمت کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی حکومت سے متعلق اپنی پارٹی کے لیے میری رائے یہ ہو گی۔

پی ٹی آئی کو قومی حکومت سے باہر رکھنے کی وجہ پوچھنے پر انہوں نے جواب دیا کہ تحریکِ انصاف نے جو زہر گھولا ہے، عمران خان کی ایسی جماعت سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں ںے کہا کہ عمران خان کا ’ایبسلوٹلی ناٹ کہنے کی کیا وجہ تھی؟ سیکیورٹی پر ایک اجلاس میں ہمیں بتایا گیا تھا کہ امریکہ نے ایسا کوئی مطالبہ ہی نہیں کیا تھا۔ .

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی ملاقات

قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف اور سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) کی قیادت سے ملاقات کی ہے۔

ترجمان کے مطابق ملاقات پارلیمنٹ لاجز میں ایم کیو ایم کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول کی رہائش گاہ پر ہوئی جو ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔

ایم کیو ایم کے ترجمان کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں سے اہم ترین ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی ہے اور مشاورت کا عمل جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایم کیو ایم نے شہری حقوق کے حوالے سے بات کی ہے۔ سیاسی جماعتوں کے الگ الگ ایجنڈے ہیں۔ ایک دوسرے کے ساتھ سیاسی بات ہورہی ہے۔ سیاسی جماعتیں آئین اور عوامی حقوق کی بات کررہی ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف اور پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمن کی وفد کے ہمراہ ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی کی رہائش گاہ آمد pic.twitter.com/C1ioIsTbor— PML(N) (@pmln_org) March 16, 2022

وزیرِ اعظم ذاتی حملوں کے بجائے اپنی کارکردگی پر بات کریں، احسن اقبال

فائل فوٹو۔
فائل فوٹو۔

مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان ذاتی حملوں کے بجائے اپنی کارکردگی پر بات کریں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم بتائیں کہ ملک بیرونی قرضوں کے چنگل میں کس طرح پھنسا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسروں کو بھگوڑا کہنے والے عمران نیازی خود کیلیفورنیا کی عدالت کے بھگوڑے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج وزیرِ اعظم کا کوئی ساتھی ان کی حمایت میں کھڑے ہونے کی ہمت نہیں کررہا ہے۔