سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی فیض آباد دھرنا تحقیقاتی کمیشن کے سامنے پیش ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق دھرنا کمیشن نے تحقیقات کیلئے شاہد خاقان عباسی کو سوالنامہ دیا، انہیں 4 صفحات پرمشتمل سوالنامہ دیا گیا۔
ذرائع نے بتایاکہ چارصفحوں پر مشتمل سوالنامہ پر 32 کے قریب سوالات ہیں۔
اس حوالے سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ مجھے کمیشن کی جانب سے ایک ٹیلی فون کال پربلایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم کرنے کیلئے معاہدہ حکومت کی جانب سے کیا گیا، دھرنے میں اگرکسی نے قانون توڑا تو قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ معاہدے کا ڈرافٹ میں نے نہیں دیکھا، دھرنا ختم کرانےکا فیصلہ حکومت کا تھا۔