ملکہ کوہسار مری، آزاد کشمیر کی نیلم ویلی اور سوات کے سیاحتی مقامات کے حسن نے سیاحوں کو سحر میں جکڑلیا۔
آسمان سے گرتے سفید موتی، چاروں طرف سفیدی، سہانا موسم اور چھٹی کا دن، سیاحت کی رونقیں پوری آب و تاب سے بحال ہیں، مری میں رات دیر تک لوگ سڑکوں پر موسم کا مزہ لیتے رہے،وقفے کے بعد صبح پھر برف پڑنا شروع ہوئی تو سیاح ہوٹلوں سے نکل پڑے۔
اس کے علاوہ سندھ کا مری کہلائے جانے والے گورکھ ہل اسٹیشن پر بھی دو سال بعد ہلکی برفباری ہوئی جس سے درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گرگیا۔
بالائی علاقوں میں برفباری، رابطہ سڑکیں بند ہونے سے خوراک کی قلت کا سامنا
دوسری جانب استور اور دیامر میں برفباری کا سلسلہ نہ تھم سکا اورسڑکوں پر برف کی موٹی تہہ جم گئی، بالائی علاقوں میں مسلسل برفباری سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،رابطہ سڑکیں بند ہونے سے خوراک کی بھی قلت ہے۔
ادھر آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں رات سے میں بارش ہورہی ہے، نواحی پہاڑوں پر برفباری بھی ہوئی۔
وادی لیپا،نیلم، باغ، راولاکوٹ اور حویلی کے بالائی علاقوں میں برفباری کے باعث متعدد شاہراہیں بند ہوگئیں۔
شمالی بلوچستان میں بھی شدید ٹھنڈ کی لہر جاری ہے، کوئٹہ میں درجہ حرارت منفی چار، قلات میں منفی آٹھ رہا۔
کراچی میں کم سے کم درجہ حرارت دس ڈگری ریکارڈ کیا گیا جب کہ کراچی میں آج سے سردی کی نئی لہر آنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔