پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو گرفتار کر لیا گیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم نے سابق وفاقی وزیر کو گرفتار کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیریں مزاری کے خلاف ڈی جی خان میں ایک مقدمہ درج ہوا تھا جس پر انہیں اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم نے اسلام آباد پولیس کی مدد سے تھانہ کوہسار کی حدود میں گرفتار کیا۔
اسلام آباد پولیس نے بھی ڈاکٹر شیریں مزاری کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کو اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ پنجاب نے پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار کیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی نے بھی شیریں مزاری کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر بتایا کہ شیریں مزاری کو کچھ دیر قبل ان کی رہائشگاہ کے باہر سے گرفتار کیا گیا ہے۔
افتخار درانی نے پاکستان تحریک انصاف کے تمام کارکنان کو تھانہ کوہسار کے باہر پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔
دوسری جانب شیریں مزاری کی بیٹی ایمان زینب مزاری کا اس حوالے سے دعویٰ ہے کہ ان کی والدہ کو مرد پولیس اہلکاروں نے مارا، اینٹی کرپشن پنجاب کے مرد پولیس اہلکار شیریں مزاری کو مارتے ہوئے ساتھ لے گئے۔
اس حوالے سے سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ شیریں مزاری کی گرفتاری کو سیاسی انتقام کے طور پر لیا جائے گا اور اس گرفتاری سے شیریں مزاری کو نقصان نہیں بلکہ سیاسی طور پر بہت فائدہ ہو گا۔