صدر مملکت کی مسلم مظاہرین کے خلاف وحشیانہ طاقت کے استعمال کی مذمت

صدر مملکت کی مسلم مظاہرین کے خلاف وحشیانہ طاقت کے استعمال کی مذمت

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھارت میں پرامن مسلم مظاہرین کے خلاف وحشیانہ طاقت کے استعمال کی مذمت کی ہے۔

صدر مملکت نے اپنے بیان میں گزشتہ روز ہندوستان کے کئی شہروں میں پرامن مسلمان مظاہرین پر طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وحشیانہ تشدد سے 2 بے گناہ مظاہرین کی شہادت ہوئی اور سینکڑوں پرامن مظاہرین کو بلا جواز گرفتار کیا گیا۔

صدر نے مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کو غیر منصفانہ اور قابل مذمت قرار دیا۔ صدر نے کہا کہ مختلف ’ہندوتوا‘ گروہوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف حیلے بہانوں سے بلا روک ٹوک اور اکثر ریاستی سرپرستی میں تشدد بھارت میں اسلامو فوبیا اور انتہا پسندی کے بڑھتے ہوئے رجحان کا عکاس ہے۔

صدر نے ہندوستان پر زور دیا کہ وہ اپنی ہندوتوا پالیسیوں سے کنارہ کشی اختیار کرے اور اپنی اقلیتوں کو نشانہ بنانا، ان کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا بند کرے اور ہندوستانی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف تشدد اور نفرت پھیلانے کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے ہندوستان پر زور دیا کہ وہ پرامن مظاہرین کے خلاف وحشیانہ طاقت کا استعمال بند کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ توہین آمیز بیان دینے اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کو اپنی اقلیتوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بچانے، ان کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنانے اور انہیں امن کے ساتھ اپنے عقائد پر عمل کرنے کی اجازت دینے کے لیے بھی فوری اقدامات کرنے چاہیے۔

صدر مملکت نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان میں اسلامو فوبیا کی سنگین طور پر بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے۔