لاہور سے ن لیگ کے قومی اسمبلی کے متوقع امیدواروں کی لسٹ سامنے آ چکی ہے لیکن مسلم لیگ نون کی قیادت الیکشن سے صرف 41 دن پہلے بھی امیدواروں کی فہرست کی تصدیق کرنے سے گریزاں ہے۔
مسلم لیگ نون کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور کے حلقہ این اے 117 سے ملک ریاض ، عابد خان ، سید حشمت شاہ ، چودھری واحد احمد ،سعد ریاض ، عظیم یاسین ، غزالی سلیم بٹ ، سردار ایاز صادق ، عطااللہ تارڑ ، علی پرویز ملک ، میاں مرغوب امیدوار ہیں۔ این اے 118 سے حمزہ شہبازن لیگ کے امیدوار ہیں۔
این اے 119 سے مریم نواز اور علی پرویز ملک امیدوار ہیں۔ مریم نواز نے لاہور مین دو حلقوں این اے 119 اور این اے 120 سے کاغذات جمع کروائے ہیں، اگر مریم منواز اس حلقہ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ ہوا تو علی پرویز ملک کو این اے 117 سے ٹکٹ دیئے جانے کا امکان ہے۔ تاہم این اے 117 میں اہم امیدوار سردار ایاز صادق ہیں جو
این اے 120 سے سہیل شوکت بٹ ، ہمایوں شوکت بٹ ، علیم مجید اعوان ، خواجہ سعد رفیق ، عطااللہ تارڑ امیدوار ہیں تاہم امید ہے کہ ٹکٹ خواجہ سعد رفیق کو الاٹ کیا جائے گا۔
این اے 121 سے شیخ روحیل اصغر اور سردار ایاز صادق ، سردار علی ایاز صادق ،اور خرم روحیل اصغرن لیگ کے امیدوار ہیں ۔ اس حلقہ مین شیخ روحیل اصغر بضد ہیں کہ نہ صرف انہیں قومی اسمبلی کا ٹکٹ دیا جائے بلکہ ان کے بیٹے خرم روحیل کو صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ بھی دیا جائے۔ ۔۔ این اے 123 سے شہباز شریف، این اے 124 سے رانا مبشر اور این اے 125 سے سیف الملوک کھوکھر ٹکٹ کے بظاہر یقینی امیدوار ہیں۔
این سے 122 سے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلیمان رفیق ن لیگ کے امیدوار ہی۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این سے 123 سے شہباز شریف ن لیگ کے امیدوار ہیں۔
این سے 124 سے رانا مبشر اقبال ن لیگ کے امیدوار ہیں۔این اے 125 سے ملک سیف کھوکر ن لیگ کے امیدوار ہیں اور این اے 126 سے ملک افضل کھوکھر ن لیگ کے امیدوار ہیں۔
این اے 127 سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری امیدوار ہیں، اس حلقہ سے پی ٹی آئی کے اعجاز چودھری، چودھری نصیر احمد بھٹہ ۔ وحید عالم خان ، عطااللہ تارڑ اور لطیف کھوسہ کے کاغذات نامزدگی بھی جمع کروائے گئے ہیں۔
این اے 128 سے خواجہ احمد حسان اور حافظ نعمان ن لیگ کے متوقع امیدوار ہیں۔ این اے 129 نے مہر اشتیاق اور رانا مشہود ن لیگ کے امیدوار ہیں۔
لاہور کے حلقے این اے 130 سے مسلم لیگ ن کے پارٹی قائد نواز شریف اور بلال یاسین امیدوار ہیں۔
مسلم لیگ نون کو لاہور میں استحکام پاکستان پارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا مرحلہ بھی درپیش ہے۔ استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان پہلے این اے 117 سے الیکشن لڑتے رہے ہیں۔
کی آئی پی پی سے ابھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہوئی ہے اور علیم خان نے بھی این اے 119 اور 117 سے کاغذات جمع کرائے ہیں، اگر مریم نواز کو این اے 119 میں لڑوایا گیا اور این اے 117 میں علیم خان کو ایڈجسٹ کیا گیا تو لاہور کے سب سے اہم ارائیں گھرانے کے علی پرویز ملک کے لیے لاہور میں کوئی اور حلقہ دستیاب نہیں ہو گا۔ اس حلقہ مین علیم خان کو جگہ دینے کی صورت مین این اے 119 علی پرویز ملک کو دینا پڑے گا۔ ایاز صادق نے بھی این اے 117 سے کاغذات جمع کرائے ہیں، اگر ایاز صادق کو یہاں سے ٹکٹ ملتا ہے تو علیم خان سے لاہور میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ممکن نہیں گی۔ اگر ایاز صادق کو این اے 117 سے نہیں لڑایا جاتا تو انہیں مارچ میں سینیٹ میں ایڈجسٹ کرنے کا راستہ موجود ہے۔
این اے 121 میں ایاز صادق اور روحیل اصغر پارٹی ٹکٹ کیلئےمدمقابل ہیں، ایاز صادق پارٹی ڈسپلن کے پابند ہیں ، روحیل اصغر نے البتہ اپنے روایتی بے لچک انداز سے پارٹی قیادت کو آگاہ کردیا ہے کہ وہ ہر صورت میں الیکشن لڑیں گے۔
ایاز صادق کا موقف ہے کہ نئی حلقہ بندی میں 57 فیصد پرانا علاقہ آتا ہے لیکن وہ پارٹی فیصلے کے پابند ہیں، وہ اس حلقہ کے بدلے این اے 120 لینے پر رضامند نہیں ہوں گے کیو نکہ یہ علاقہ زیادہ تر دیہات پر مشتمل ہے جہاں وہ کبھی آئے گئے نہیں۔ اگر پارٹی نے این اے 121 میں روحیل اصغڑ کو ٹکٹ دیا اور این اے 117 میں علی پرویز ملک یا علیم خان کو ایڈجسٹ کیا تب بھی ایاز صادق لاہور کی انتخابی سیاست میں فاضل دکھائی دے رہے ہیں۔