پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد خان پنجاب اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔
اسپیکر سبطین خان کی صدارت میں پنجاب اسمبلی اجلاس کا اجلاس ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیرسے شروع ہوا۔
مسلم لیگ ن کی نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ایوان میں آمد پر شور شرابا ہوا اور سنی اتحاد کونسل اورن لیگ کے ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔
پنجاب اسمبلی کے 4 نو منتخب ارکان نے حلف اٹھالیا اور حلف اٹھانے والوں میں سنی اتحاد کونسل کے حافظ فرحت بھی شامل ہیں۔
نماز مغرب کے وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو نئے اسپیکر کے انتخاب کا عمل شروع کیا گیا۔
اسپیکر کیلئے ن لیگ کے ملک محمد احمد خان کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر سے تھا۔ پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کیلئے 3 پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے۔
ن لیگ کے ملک احمد خان اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوگئے اور انہوں نے 224 ووٹ لیے۔ سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر نے 96 ووٹ حاصل کیے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب میں 322 ارکان نے ووٹ کا حق استعمال کیا جبکہ 2 ووٹ مسترد ہوئے۔
ملک احمد خان کی جیت پر ن لیگ کے ارکان نے شیر شیر اور مریم مریم کے نعرے لگائے۔
ملک محمد احمد خان نے بطور اسپیکرپنجاب اسمبلی اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا اور سبطین خان نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔
نو منتخب اسپیکر نے حلف اٹھانے کے بعد ایوان کی باقی کارروائی جاری رکھی اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کروایا۔
ظہیر اقبال چنڑ ڈپٹی اسپیکر منتخب
بعد ازاں مسلم لیگ ن کے ظہیر اقبال چنڑ پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے۔ انہوں نے ڈپٹی اسپیکر کیلئے 220 ووٹ حاصل کیے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض 103 ووٹ حاصل کر سکے۔
ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب میں 323 ارکان نے ووٹ کا حق استعمال کیا۔
ڈپٹی اسپیکرپنجاب اسمبلی ظہیر اقبال چنڑ نےاپنے عہدے کا حلف اٹھالیا اور اسپیکر ملک احمد خان نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس پیرکی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب پیر 26 فروری کو ہو گا جبکہ کاغذات نامزدگی کل بروز اتوار شام 5 بجے تک جمع کروائے جائیں گے۔