وزیراعظم نے منحرف ارکان کے لئے معافی کا اعلان کردیا

وزیراعظم نے منحرف ارکان کے لئے معافی کا اعلان کردیا

درگئی: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ عوام کا پیسہ چوری کرکےحکومت بچانے سے بہتر ہے میری حکومت چلی جائے، ضمیر کا سودا کرکے رشوت دینی ہے تو ایسی حکومت پر لعنت بھیجتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق مالاکنڈ کے علاقے درگئی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میرے جو ایم این ایز غلطی کر بیٹھے ہیں انہیں معاف کردوں گا آپ واپس آجائیں، میں تو پارٹی میں باپ کی طرح ہوں ،باپ بچوں کی غلطیاں معاف کردیتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ منحرف ایم این ایز سے کہتا ہوں کہ اپنے بچوں کی خاطر یہ غلطی نہ کرنا، ضمیر فروشوں کا شادیوں میں جانا مشکل ہوجائیگا، کوئی آپ کے بچوں سے شادیاں نہیں کرےگا۔

وزیراعظم نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے میں اللہ کو جواب دہ ہوں مجھے اپنے آخرت کی فکر ہے، عوام کا پیسہ چوری کرکےحکومت بچانے سے بہتر ہے میری حکومت چلی جائے، ضمیر کا سودا کرکے رشوت دینی ہے تو ایسی حکومت پر لعنت بھیجتا ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ایک طرف پاکستان کے بڑے بڑے ڈاکو اکٹھے ہوگئے ہیں، دوسری طرف وہ لوگ ہیں جنہوں نے 25 سال ڈاکوؤں کے خلاف جدوجہد کی۔ یاد رکھیں کہ ضمیر فروش اور لوٹے میں فرق ہوتا ہے، لوٹا اقتدار کی طرف جاتا ہے اور ضمیر فروش اپنا اور ملک کا سودا کرتا ہے، اس وقت یہ لوٹے نہیں ہورہے یہ اپنے ضمیر کا سودا کررہے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں نے چوری کے پیسے سے ہمارے ارکان قومی اسمبلی کی قیمت لگائی ہے، سندھ ہاؤس میں پیسے دے کر جمہوریت کا جنازہ نکالا جارہا ہے، عدلیہ اور الیکشن کمیشن ضمیر فروشوں کو دیکھ رہی ہے، ساری قوم کے سامنے ضمیروں کا سودا ہورہا ہے اور اسے جمہوریت کا نام دیا جارہا ہے۔

درگئی کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ قوموں کی زندگی میں کبھی کبھی فیصلہ کن وقت آتا ہے، وہ وقت آگیا ہے جب ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ کس طرف کھڑا ہونا ہے، اللہ تعالیٰ نے ہمیں نیوٹرل ہونے کا نہیں کہا، اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ اچھائی کا ساتھ دو اور برائی کے خلاف ہو۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے آصف زرداری کو دو بار جیل میں ڈالا، پیپلز پارٹی نے نواز شریف پر چوری کے کیس بنائے، مولانا فضل الرحمان کو ڈیزل کا خطاب تو (ن) لیگ نے دیا تھا، مولانا فضل الرحمان پر نیب کا کیس تو مسلم لیگ (ن) کے دور میں بنا تھا، یہ ملک کے ساتھ وہ کرنا چاہتے ہیں جو دشمن بھی نہیں کرسکتا۔

شریف خاندان پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ شہباز شریف مجھے تجویز دی ہے کہ آپ کو ایبسلوٹلی ناٹ نہیں کہنا چاہیے تھا، شہباز شریف کہتے ہیں کہ یورپی یونین پر تنقید نہیں کرنی چاہیے تھی، امریکا نے مجھ پوچھا تھا کہ افغانستان کے خلاف پاکستان اڈے دے گا، اس پر ایبسلوٹلی ناٹ کہا تھا۔

شہباز شریف سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ وہ بوٹ پالش بڑے اچھی طرح کرتے ہے، جب وہ کوئی گورا دیکھتے ہیں تو ان کے بھی بوٹ پالش شروع کردیتے ہیں لیکن میں کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا۔