آج کل لوگوں میں موجود ایک عام عادت جگر کے تکلیف دہ مرض کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔
جو افراد زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں اور کم وقت تک سونے کے عادی ہوتے ہیں ان میں جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جگر پر چربی چڑھنے کا مرض ایک دائمی عارضہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے۔
جگر کی اس بیماری کے نتیجے میں میٹابولک امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
سن یاٹ سین یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ جن افراد کی رات کی نیند کا دورانیہ کم ہوتا ہے جبکہ دوپہر کو زیادہ وقت تک سوتے ہیں، ان میں جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق نیند کے معیار میں معتدل بہتری سے جگر کی اس بیماری کا خطرہ 29 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
اس تحقیق میں 5 ہزار سے زیادہ ایسے چینی شہریوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا جو جگر پر چربی چڑھنے کے مرض سے متاثر تھے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات گئے سونے کی عادت، خراٹے اور دوپہر میں 30 منٹ سے زیادہ کی نیند سے جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہماری تحقیق میں ایسے شواہد فراہم کیے گئے ہیں جن سے عندیہ ملا ہے کہ نیند کے معیار کو بہتر کرنے سے جگر کے اس تکلیف دہ مرض کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں لوگوں کی نیند کے کم دورانیے کے پیش نظر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ نیند کے معیار کو بہتر بنانے کی حکمت عملیوں کو ترتیب دیا جاسکے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل آف کلینکل Endocrinology اینڈ میٹابولزم میں شائع ہوئے۔