عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ایک ارب 28 کروڑ لوگ بلڈ پریشر کا شکار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں 17 مئی کو بلڈ پریشر سے متعلق شعور اجاگر کرنے کا عالمی دن منایا جاتا ہے، تاکہ لوگوں کو بتایا جاسکے کہ ہائی پرٹینشن کتنی پیچیدہ بیماریوں اور اچانک اموات کا سبب ہے، لیکن اس کے باوجود تقریبا 46 فیصد تک افراد کو معلوم ہی نہیں ہوپاتا کہ وہ اس سنگین طبی مسئلے کا شکار ہیں۔
عالمی ماہرین صحت کے مطابق یہ بڑی بیماری نہیں ہے مگر اس کی وجہ انسان کئی سنگین بیماریوں کا شکار ہوسکتا ہے، جن میں اچانک موت بھی شامل ہے۔ ماہرین کے مطابق 120/80 یا اس سے کم بلڈ پریشر نارمل ہوتا ہے تاہم اگر یہ 140/90 یا زیادہ ہو تو آپ کو علاج کی ضرورت ہوتی ہےٓ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بلڈ پریشر کے خطرات کو کم کرنے کیلئے لوگوں نمک کا یومیہ استعمال 5 گرام سے کم کرنا چاہیے جب کہ زیادہ پھل اور سبزیاں استعمال کی جائیں۔ بلڈ پریشر سے بچاؤ کیلئے منشیات اور تمباکو نوشی سے دوری، جسمانی ورزش اور چکنی غذائیت سے بھی دوری اختیار کرنی لازمی ہے۔