اسلام آباد : اوآئی سی کے سیکریٹری جنرل نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام پراظہار تشویش کرتے ہوئے یمن تنازع کے حل کیلئے فریقین پر بات چیت کے لیے زور دیا۔
تفصیلات کے مطابق اوآئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحٰہ نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بہترین مہمان داری پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یوم پاکستان پر مبارکباد پیش کی اور کہا پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے دعاگو ہیں۔
اوآئی سی سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ خطے میں استحکام،ترقی اورپائیدادامن کےخواہاں ہیں ، مسلم ممالک کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ، فلسطین سےمتعلق اسرائیلی پالیسی پر تشویش ہے، فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
حسین ابراہیم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کاتنازع کئی عرصے سے حل طلب ہے ، مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام پرتشویش ہے اور اوآئی سی مقبوضہ کشمیر کے عوام سے یکجہتی کااظہار کرتی ہے ، کشمیرکےعوام کو قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دیاجائے۔
افغانستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان پراوآئی سی کادسمبرمیں غیرمعمولی اجلاس کامیاب رہا ، افغانستان میں امن کیلئے عالمی اداروں سے رابطے میں ہیں۔
یمن سے متعلق سیکریٹری جنرل او آئی سی نے کہا کہ یمن کی صورتحال تشویش کا باعث ہے، یمن تنازع کے حل کیلئے فریقین کو بات کرنی چاہیے، یمن تنازع کے حل کیلئے سعودی عرب کے اقدام کی تعریف کرتے ہیں، حوثی باغیوں کی جانب سے شہریوں پرحملے کی مذمت کرتے ہیں۔
حسین ابراہیم کاکہنا تھا کہ صومالیہ اور سوڈان مسلسل تنازع کاشکار ہیں، یمن میں خونریزی کا فوری خاتمہ ہوناچاہیے، افریقی ممالک کے تنازعات حل کرنے کیلئے اوآئی سی کو کردار ادا کرنا ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر امن اور استحکام کے خواہاں ہیں، مسلم برادری کو انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنا ہوگا، مسلم ممالک میں آنیوالے مہاجرین کی واپسی کیلئے اقدامات ضروری ہے۔
میانمار کی صورتحال کے حوالے سے اوآئی سی سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ میانمار میں مسلمانوں پر جاری مظالم کو روکنا ہوگا، روہنگیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی روکنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔
حسین ابراہیم نے مزید کہا کہ عالمی برادری سے ملکر ہم سب کو اسلاموفوبیا سے نمٹنے کیلئےضرورت ہے، عالمی سطح پر برداشت اور استحکام کے فروغ کیلئے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، ثقافت اور تہذیب کیلئے ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک میں تعاون کی ضرورت ہے، جنیوا کنونشن ،سلامتی کونسل کی قراردادوں پر شام کے مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔
کورونا وبا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 2سال گزرنے کے باوجود کوروناکے اثرات سے نکل نہیں پائے، کوروناکےاثرات سےنمٹنےکیلئے عالمی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے۔
سیکریٹری جنرل نے روس اور یوکرین تنازع عالمی استحکام کیلئے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا یہ تنازع عالمی تجارت کو بھی متاثرکررہاہے، دونوں ممالک کو بات چیت سے تنازع حل کرنے کی ضرورت ہے ، اوآئی سی دونوں ممالک کے تنازع کے پرامن حل کیلئےمذاکرات پر زور دیتی ہے۔