عدم اعتماد پر ووٹنگ 3 یا 4 اپریل کو ہوگی، فضا عمران کے حق میں بدل چکی: شیخ رشید

عدم اعتماد پر ووٹنگ 3 یا 4 اپریل کو ہوگی، فضا عمران کے حق میں بدل چکی: شیخ رشید

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر 3 یا 4 اپریل پر ووٹنگ ہو گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد والے روز اپوزیشن کے تمام ارکان کی مکمل حفاظت کریں گے، کسی کو نہیں روکا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے ناظم جوکھیو کیس میں نامزد ایم این اے جام عبدالکریم کو دبئی سے لایا جا رہا ہے، قانون کے مطابق انہیں عدالت سے ضمانت لینی چاہیے تھی، ہم انہیں ائیرپورٹ سے گرفتار کریں گے، ڈی جی ایف آئی اے کو کہا ہے کہ جام عبدالکریم کو گرفتار کریں، سندھ پولیس کے آئی جی کو بھی ہدایت کی ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں سب کو جلسے کی اجازت ہے لیکن سب کان کھول کر سن لیں کہ کسی کو

قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جو بھی قانون ہاتھ میں لے گا قانون اسے ہاتھ میں لے گا۔

ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا میں نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ ہمیں غریب پرور بجٹ پیش کرنا چاہیے اور قبل از وقت انتخابات کی طرف جانا چاہیے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ اپوزیشن بے وقوف ہے، انہوں نے عمران خان کو انہوں نے مقبولیت کی معراج پر پہنچا دیا ہے، شہر کی فضا عمران خان کے حق میں بدل چکی ہے اور تحریک عدم اعتماد کے روز عمران خان ہی جیتے گا۔

اپوزیشن کے دھرنے سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اگر دھرنا دیا گیا تو عدالت کی ہدایت پر کام کریں گے، کسی کو دھرنا دینے کی اجازت نہیں ہے، اگر کسی نے دھرنا دیا تو دھر لیا جائےگا، فوج کو طلب کرنے کا اختیار  بھی رکھتے ہیں، وزارت داخلہ کو اختیار ہےکہ وزیراعظم اور کابینہ کی منظوری سےآرٹیکل 245 کےتحت فوج کو طلب کرسکتی ہے، اللہ کرے وہ وقت نہ آئے اور امید ہے نہیں آئے گا۔

قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ میں نے ڈی جی ایف آئی اے سے کہا ہے کہ جو بھی پاکستان کی عظیم افواج کے خلاف بکواس کر رہے ہیں انہیں حراست میں لیا جائے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا تحریک عدم اعتماد گزر جائے تو بتاؤں گا کہ ملک دشمن عناصر او آئی سی کانفرنس کو کیسے نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔

 ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے روز کوئی ملک دشمن بھی شرارت کر سکتا ہے، ہمیں پوری کوشش کرنی ہے کہ ہم سیاسی طورپر میچیور ہونے کا ثبوت دیں،  اگر خدا نخواستہ کوئی ٹکراؤ ہوگا تو اس کی رپورٹ ہم نے سپریم کورٹ کو کر دی ہے۔