خیبرپختونخوا کے کئی شہر سیلابی ریلوں کی زد میں ہیں اور نوشہرہ کے بعد چارسدہ بھی سیلاب کے خطرے سے دوچار ہے۔
ضلع چارسدہ کے قریب واقع منڈا ہیڈ ورکس کا پل سیلابی پانی کی وجہ سے ٹوٹ گیا جس کے باعث چارسدہ، نوشہرہ اور گرد و نواح کے علاقوں میں بڑے سیلاب کا خطرہ ہے۔
پل بہہ جانے سے تحصیل شپ قدر اور تحصیل پڑانگ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور ایریگیشن سسٹم تباہ ہوگیا۔
نوشہرہ کے ساتھ ساتھ ضلع چارسدہ بھی بڑے سیلاب کے خطرے سے دوچار ہے اور شہریوں کی نقل مکانی بھی جاری ہے۔
چارسدہ میں خیالی کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہورہا ہے جبکہ پھنسے ہوئے شہریوں کو ریسکیو کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
سیلاب متاثرین نے موٹر وے پر پناہ لے رکھی ہے اور بڑی تعداد میں متاثرین رات کھلے آسمان تلے گزار رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق مقامی انتظامیہ نے سیلاب سے پہلے وارننگ جاری کردی تھی جس کے باعث اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
دریائے نوشہرہ میں 2 لاکھ 10ہزار کیوسک کا ریلا گز رہا ہے: ایریگیشن فلڈ کنٹرول
دوسری جانب دریائے کابل میں نوشہرہ کےمقام پر پانی کی سطح مزید بلند ہو رہی ہے اور ایریگیشن فلڈ کنٹرول کے مطابق 2 لاکھ 10ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔
ایریگیشن فلڈ کنٹرول کا کہنا ہے کہ دریائے سوات کا 2 لاکھ 90ہزار کیوسک کا ریلارات 2 سے4 کےدرمیان نوشہرہ سےگزرےگا جبکہ ایک لاکھ 15ہزار کیوسک پانی ورسک ڈیم سے دریائے کابل میں خارج کیا جارہاہے اور رات 2 سے 4 بجے کے درمیان 4 لاکھ کیوسک کا ریلا نوشہرہ سےگزرے گا۔