ملک کے سیاسی حالات میں ہلچل تیز ہوتی جارہی ہے، ق لیگ کے بعد ایم کیو ایم اور سابق صدر آصف زرداری میں بھی جلد ملاقات کا امکان ہے۔
ابھی وزیراعظم عمران خان کی کراچی میں ایم کیو ایم کے دفتر آمد اور ملاقات کی خبر ٹھنڈی بھی نہ ہوئی تھی کہ ذرائع نے خبر دیدی ہے کہ ایم کیو ایم اور سابق صدر و پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری میں جلد ملاقات متوقع ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ ملاقات وفاقی دارالحکومت میں ہوگی جس کیلیے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کل اسلام آباد روانہ ہونگے۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ ملاقات کل ہوسکتی ہے، ایم کیو ایم کے وفد کی قیادت خالد مقبول صدیقی کریں گے جب کہ وسیم اختر اور کنور نوید وفد میں شامل ہونگے، ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی جائیگی جب کہ تحریک عدم اعتماد کا معاملہ بھی زیر غور آئیگا۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم قیادت نے متوقع ملاقات اور تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے فیصلے کیلیے سرجوڑ لیے ہیں اور رابطہ کمیٹی اجلاس میں اس حوالے سے مشاورت کی جائیگی۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان بدھ کے روز کراچی پہنچے تھے اور بہادرآباد ایم کیو ایم کے مرکز جاکر متحدہ رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کا وزیراعظم سے 4 دفاتر کھولنے کا مطالبہ، ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس ملاقات میں کوئی چیز طے ہونا تھی نہ لائحہ عمل ، ہم نےان کو بلایا تھا وہ چائے پر آئے تھے۔
ذرائع نے اس ملاقات کے حوالے سے بتایا تھا کہ ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے ہمارا اچھا تعلق ہے، وفاق ،صوبے میں ہمارے بہت اچھے تعلقات رہے ہیں ،جس پر خالدمقبول نے کہا ہمارے اچھے تعلقات اورالیکٹ ہونےسے کوئی فائدہ نہیں ، ان تعلقات سے عوام کو اب تک کیا فائدہ مل رہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں ایم کیوایم نے چار دفاترکھولنے کا مطالبہ کیا گیا، جس کے بعد حیدر آباد زون کا دفتر دے دیا گیا جبکہ 3 دفتر دینے سے انکار کردیا۔