اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہےکہ ملکی اور غیر ملکی سطح پر کیے گئے وعدوں کو پورا کریں گے اور معاشی مسائل کے حل کے لیے بہترین اقدامات کریں گے۔
نگران کابینہ کے پہلے اجلاس سے خطاب میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ 9 مئی کو ریاست کے دفاعی نظام پر حملہ کیا گيا، جس نے بھی اس دن قانون کی خلاف ورزی کی اس کے خلاف کسی خوف و رعایت کے بغیر کارروائی ہوگی۔
وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ملک کا ماحول تقسیم شدہ ہے، سیاست اور قانون میں فرق کرنا ہوگا، قانون کی حکمرانی پر سمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستانی ریاست اور معاشرہ اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ نہیں، وہ ہم میں سے ہوسکتے ہیں لیکن ہم نے انہیں خود سے الگ کردیا، اپنی شناخت کے عمل سے بھی علیحدہ کردیا، اقلیتوں کا تحفظ کریں گے ، انہیں نقصان پہنچانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان زرعی اور قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے، ہم علامہ اقبال اور قائداعظم کے وژن پر عمل کرکے پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کریں گے اور مقررہ مدت میں پاکستان کی ترقی کی بنیاد رکھنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے یہ ایک تجربہ کار اور بہترین ٹیم ہے، یقین ہے اللہ تعالیٰ ہمیں سرخرو کرے گا اور تمام وزرا سے امید کرتا ہوں وہ اپنی اپنی وزارتوں میں بھرپور کردار اداکریں گے۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ریاست اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے ساتھ نہیں ہے، اکثریت کا کام اقلیت کا تحفظ کرنا ہے، رول آف آرڈر سے ہی قانون کی حکمرانی ہے، ہم قانون کی حکمرانی پر سمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے، قدامت پسند رجحانات کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملکی اور غیر ملکی سطح پر کیے گئے وعدوں کو پورا کریں گے اور معاشی مسائل کے حل کے لیےبہترین اقدامات کریں گے۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ابھی ملک کا ماحول تقسیم شدہ ہے، ہمیں سیاست اور قانون میں فرق کرنا ہو گا، اگر انارکی ہوگی تو کوئی گورننس، سیکولر اور مذہبی نظام نہیں چل سکے گا، پاکستان تمام مذاہب اور نسلوں کا ملک ہے، حقوق نام پر نہیں کردار اور روئیے پر دیے جائیں گے۔
اس موقع پر نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے 9 مئی کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد پیش آنے والے واقعات پر بھی مایوسی کا اظہار کیا۔