مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ فوج کا سیاست میں مداخلت نہ کرنے کا اعلان نواز شریف کے بیانیے کی کامیابی ہے۔
مریم نواز نے لندن میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ آرمی چیف کی تقرری آئینی طور پر وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے، عمران خان کا مقصد نومبر میں آرمی چیف کی تقرری پر اثرا نداز ہونا تھا، حکومت جاتے نظر آئی تو اس نے آرمی چیف کو کہا کہ مجھے گھر نہ بھیجیں، مجھ سے تاحیات توسیع لے لیں۔
انہوں نے کہا: ’جو جھوٹ بولے گئے اس سے پاکستان کے استحکام کو داؤ پر لگا دیا گیا۔ ان جھوٹ کا سچ بتانے کے لیے ڈی جی آئی ایس آئی کو میدان میں آنا پڑا۔ ڈی جی آئی ایس آئی کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ اپنی تصویر یا ویڈیو بھی منظرِ عام پر آنے نہیں دیتے۔ ایسے شخص کو قوم کے سامنے سچ بتانا پڑا تو اندازہ لگالیں کتنی سنگینی ہوگی۔‘
مریم نواز نے کہا کہ میں نے اداروں پر تنقید کی اور مجھ پر انگلیاں اٹھائیں گئیں مگر وہ تنقید اصلاح اور غلطی کا احساس دلانے کے لیے تھی، اداروں پر میری اور عمران خان کی تنقید میں فرق ہوتا ہے۔
مریم نواز نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’تمہارا سب سے بڑا مخالف امیدوار تو ابھی میدان میں ہے ہی نہیں، تمہارا ختم ہو چکا۔ ابھی تو ٹپ آف دا آئس برگ ہے، مزید سچ سامنے آئیں گے۔ تم نواز شریف کو چیلنج کر رہے تھے کہ میں تمہیں الیکشن میں ہراؤں گا۔ تم تو آر ٹی ایس کو بٹھا کر بھی نواز شریف کو نہیں ہرایا تو اب کیا ہراؤ گے۔‘