پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی ہدایت پر مریم نواز نے پارٹی کا کنٹرول خاموشی سے سنبھال لیا۔ پارٹی کو متحرک کرنے اور تنظیم نوکے لئے پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ سے ضملعی عہداروں کی لسٹ طلب کرکے خود رابطے شروع کر دئیے۔
مریم نواز نے پنجاب کے غیر متحرک رہنماوں کو پارٹی عہدوں سے ہٹانے ۔وفا دار اور سرگرم کارکنوں کو عہدے دینے کا فیصلہ کرلیا۔ اس کے لئے جانچ پڑتال بھی شروع کردی گئی ۔
ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کو متحرک کرنے اور تنظیم سازی کا ازسرنو جائزہ لینے کے لئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پارٹی قائد نواز شریف کی ہدایت پر خاموشی سے پارٹی معاملات اپنے ہاتھ میں لے لیے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ بھی ان کی معاونت کیلئے ان کے ہمراہ ہیں۔ مریم نواز پارٹی کی تنظیم نو اور ورکرز کو متحرک کرنے کے لیے نہ صرف سرگرم ہوگئی ہیں بلکہ کارکنوں اور ضلعی عہدیداروں سے ٹیلی فونک رابطے بھی شروع کردیے ہیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مریم نواز نے پنجاب کے غیر متحرک رہنماوں کو پارٹی عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیاہے اور اس کے لئے جانچ پڑتال بھی شروع کردی ہے۔ غیر فعال اور پارٹی کو وقت نہ دینے والے عہدیداروں کی بجائے متحرک اور علاقے میں موثرسرگرم کارکنوں کو عہدے دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
مریم نواز بذات خود ٹیلی فون کے ذریعے ضلعی عہدیداروں سے ان کی کارکردگی کے بارے میں بھی پوچھ رہیں ہیں۔علاقے میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کی مقبولیت کے حوالے سے بھی عہدیداروں اور کارکنوں سے بھی معلوم کیا جا رہا ہے۔جانچ پڑتال کا مقصد ہر ضلع میں پارٹی کے نظریاتی ایکٹواور انرجیٹک نوجوانوں آگے لانا ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق مریم نواز ضلعی عہدیداروں سے عنقریب ملاقاتیں بھی کریں گی۔پارٹی کی نائب صدر مریم نواز ضمنی انتخابات والے حلقوں میں بھی خصوصی دلچسپی لے رہی ہیں۔انہوں نے پارٹی قائد نواز شریف کی ہدایت پر جلد از جلد پارٹی کی تنظیم سازی مکمل کرنے پر فوکس کر لیا ہے ۔
ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر خود بھی پنجاب کے مختلف شہروں کا دورہ بھی کریں گی اور تنظیم سازی مکمل ہونے کے بعد پنجاب کے مختلف شہروں میں ورکرز کنونشن سے بھی خطاب کریں گی ۔