موجودہ عہد میں بیشتر افراد کی پسندیدہ غذا انہیں جگر کے امراض کا شکار بنارہی ہے۔
یہ انکشاف امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فاسٹ فوڈ کھانے کی عادت جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
جگر پر چربی چڑھنے کا مرض ایک دائمی عارضہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے۔
جگر کی اس بیماری کے نتیجے میں میٹابولک امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جو افراد دن بھر کی 20 فیصد سے زیادہ کیلوریز فاسٹ فوڈ سے حاصل کرتے ہیں ان میں جگر کے اس مرض کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ صحت مند جگر میں چربی کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور اس میں معمولی اضافے کو بھی بیماری تصور کیا جاتا ہے۔
ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں فاسٹ فوڈ کھانے کی عادت اور موٹاپے و ذیابیطس کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا تھا۔
اس تحقیق میں فاسٹ فوڈ سے جگر کی صحت پر مرتب منفی اثرات پر روشنی ڈالی گئی۔
تحقیق کے مطابق معتدل مقدار میں فاسٹ فوڈ کھانے سے بھی جگر کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ دن میں ایک بار فاسٹ فوڈ کھانے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا، مگر اس سے بھی جگر کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
تحقیق کے دوران 4 ہزار افراد کو شامل کرکے ان کے جگر میں چربی کی مقدار کی جانچ پڑتال کی گئی جبکہ غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ فاسٹ فوڈ کھانے کے عادی افراد میں موٹاپے اور ذیابیطس کے ساتھ ساتھ جگر کے امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Clinical Gastroenterology and Hepatology میں شائع ہوئے۔