جمعیت علما اسلام (جے یو آئی ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی اپیل پر کراچی سمیت ملک بھر میں جے یو آئی کے کارکنوں نے احتجاجاً اہم سڑکیں بلاک کردیں جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی۔
کراچی کے تین داخلی اہم شاہراہوں پر جے یو آئی کارکنان کا احتجاج جاری جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی، سپر ہائی وے الآصف اسکوائر، حب ریور روڈ، نیشنل ہائی وے، اسٹیل ٹاؤن پر احتجاج کیا جارہا ہے جس کے باعث مسافر بسوں، ہیوی ٹریفک اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
سندھ کے شہر سکھر میں جے یو آئی کے کارکنوں نے قومی شاہراہ پنوعاقل پر دھرنا دے دیا، جے یو آئی کارکنان پریس کلب کے سامنے بھی دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔
دادو میں جے یو آئی کارکنان نے جوہی موڑ پر انڈس ہائی وے کو بلاک کردیا، دھرنے سے لاڑکانہ، کراچی جانے والی ٹریفک معطل ہوگئی، احتجاج کے باعث انڈس ہائی وے پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
ادھر حیدرآباد، نوشہرفیروز میں بھی جے یو آئی کی جانب سے دھرنا دیا جارہا ہے، نوشہروفیروز قومی شاہرہ پر بند ہونے کے باعث سندھ پنجاب کی ٹریفک معطل ہوگئی۔
علاوہ ازیں سوات میں جے یو آئی کےکارکنوں نے نشاط چوک مینگورہ میں مظاہرہ کیا، ادھر خضدار میں بھی جے یو آئی کے کارکنان قومی شاہراہ پر جمع ہونے لگے، مانسہرہ میں مولانا فضل الرحمان کی اپیل پر ہزارہ ایکسپریس وے پر احتجاج کیا جا رہا ہے،کارکنوں نے اچھڑیاں کے قریب ہزارہ ایکسپریس وے ٹریفک کے لیے بندکردی۔
اسلام آباد میں بھی مولانافضل الرحمان کی کال پردرجنوں کارکنان پارلیمنٹ لاجز پہنچ گئے۔
کوئٹہ میں مولانافضل الرحمان کی کال پرپارٹی کارکنوں نے منان چوک پر احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر جناح روڈ بلاک کردی، حب بائی پاس اور اوتھل کے مقام پر بھی جے یو آئی کا احتجاج جاری ہے جس سے کراچی کوئٹہ شاہراہ بند ہوگئی ہے۔
مزید برآں جے یو آئی کے احتجاج کے باعث جہلم، اٹک چکوال پولیس کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، اضافی نفریم پبلک مقامات، شاہراہوں پر تعینات کی جائے گی، مری روڈ، فیض آباد، شمس آباد، صدر میں بھی اضافی نفری تعینات ہوگی۔