وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے یہی آپشن ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مداخلت کرے کہ ملک میں نئے انتخابات کروا دیے جائیں۔
وزیر داخلہ شیخ رشید کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آئین کے مطابق عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد بھی عمران خان وزیراعظم رہیں گے، جب تک نیا وزیراعظم حلف نہیں اٹھاتا عمران خان آئین کے آرٹیکل 94 کے تحت ملک کے وزیراعظم ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا ہر گھنٹے بعد ملک کی سیاسی صورت حال تبدیل ہوتی رہے گی، چار آپشن ہیں، پہلا یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مداخلت کرے اور فوری الیکشن کرائے، دوسرا سارش کے ذریعے تحریک عدم اعتماد لانے والوں پر غداری کے مقدمات چلائے جائیں، تیسرا غیر ملکی طاقتوں سے پیسے لے کر تحریک عدم اعتماد جمع کرانے والوں کو کالعدم قرار دیا جائے، چوتھا یہ کہ تمام پی ٹی آئی کے لوگ اسمبلی سے مستعٰفی ہو جائیں۔
شیخ رشید نے اپوزیشن کے ساتھ سیاسی اعلان جنگ کرتے ہوئے کہا کہ مقصود چپڑاسی جیسے لوگ اب اس ملک کو چلائیں گے؟ میں دیکھتا ہوں کہ یہ لوگ ملک کیسے چلاتے ہیں، اپوزیشن آپس میں اکٹھی نہیں رہ سکتی۔
ان کا کہنا تھا چور کہہ رہے ہیں کہ وزیراعظم کا نام ای سی ایل میں ڈالو، اپوزیشن کو کہتا ہوں کہ کل کے بجائے ہمارا نام آج ای سی ایل میں ڈالو، ہمارے کون سے لندن میں فلیٹس ہیں، ہمیں ان چوروں کو بے نقاب کرنا ہے جن پر عدالتیں فرد جرم نہیں لگا پائیں، سارے اشتہاری اور انڈر ورلڈ کے لوگ اپنے مقدمات ختم کروا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی سیاسی لڑائی گلی محلوں میں پہنچ گئی ہے، اپوزیشن نے عمران خان کو زندہ کر دیا ہے، عمران خان رونے نہیں لگا، بعض آنسو خوشی کے بھی ہوتے ہیں، وزیراعظم عمران خان بیٹھے بٹھائے مقبول ہو گئے ہیں، عمران خان چوک، چوراہوں اور بازاروں میں سیاسی لڑائی لڑے گا، میں ان کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔
سابق صدر آصف علی زرداری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو مہینے کا بھتا آتا ہے، کیا اداروں کو معلوم نہیں کہ آصف زرداری کو کون بھتا پہنچاتا ہے۔