وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ایک بار پھر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس پاگ اور احمق شخص سے کوئی بات نہیں ہو سکتی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا توشہ خانہ کیس میں چور رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے، اس چور نے غیر اخلاقی حرکت کی ہے، بھلا کوئی ایسے بھی کرتا ہے کہ آپ کو کوئی تحفہ دے اور آپ تحفہ بیچ دیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں 25، 26 کروڑ روپے کا فراڈ کیا، انہوں نے وہاں سے سونے کے قلمدان اور ٹی سیٹ اٹھائے ہیں، یعنی کوئی اتنا بھی گھٹیا انسان ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا عمران خان نے نمل یونیورسٹی اور شوکت خانم اسپتال میں کیسی گھٹیا حرکتیں کی ہیں، یہ آدمی 15، 20 کروڑ روپے کے لیے چوری کرتا ہے، چوری بھی ایسی کی اس کا اپنا بھی منہ کالا ہوتا ہے اور ملک کی بھی بدنامی ہوتی ہے، تحفہ لیکر دکان پر بیچا، 100 فیصد پیسے لیے اور پھر 20 فیصد جمع کرا دیے، یہ سب تکنیکی باتیں ہیں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا عمران خان نے جو لعنت کمائی ہے اس سے وہ کبھی نہیں بچ سکتا، قوم کا 50 ارب روپیہ ڈبویا، القادر ٹرسٹ کے نام پر 5 ارب روپیہ لیا، القادر ٹرسٹ میں صرف وہ خود ہیں اور ان کی بیوی ہے، عمران خان کا چہرہ اب پوری قوم کے سامنے ہے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا عمران خان نے توہین عدالت کی جو ثابت ہے لیکن اب یہ شاید معافی مانگ لے گا، یہ توہین عدالت ہے جس میں اس نے جج کا نام لے کر دھمکیاں دی ہیں، آئین کی خلاف ورزی ہوئی تو پھر وزیراعظم اور کابینہ سےکہیں گے کہ اختیار استعمال کریں،
عمران خان کے احتجاج سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا اسلام آباد کے داخلی راستے کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے بند کیے گئے ہیں، احتجاج عمران خان کا آئینی حق ہے وہ ایف نائن پارک میں احتجاج کریں، اگر ڈی چوک آنے کی کوشش کی گئی تو دھونی دیں گے۔
ان کا کہنا تھا پاگل اور احمق شخص سے کوئی بات نہیں ہوسکتی، اس کے شر سے کوئی محفوظ نہیں ہے، قوم نے ادراک نہ کیا تو یہ ایسا پاگل ہے جیسا جرمنی میں پیدا ہوا تھا، اس کے پاگل پن کے سبب قوم نے 50 سال غلامی کاٹی۔