نیند زندگی کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے مگر سوال یہ ہے کہ ایک فرد کو رات میں کتنے گھنٹے سونا چاہیے؟
تو اس کا جواب ہے کہ نیند کا دورانیہ نہ تو بہت کم ہونا چاہیے اور نہ بہت زیادہ، کم از کم درمیانی عمر اور بڑھاپے میں یہ خیال رکھنا ضروری ہے۔
ایک نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 7 گھنٹے کی نیند رات کے آرام کا مثالی دورانیہ ہے جبکہ ناکافی اور بہت زیادہ نیند سے توجہ مرکوز کرنے، یاد رکھنے ، نئی چیزیں سیکھنے، مسائل حل کرنے اور فیصلے کرنے جیسی صلاحیتوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
چین کی فوڈان یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ 7 گھنٹے کی نیند ان افراد کی ذہنی صحت کو بھی بہتر بناتی ہے جو ڈپریشن اور اضطراب و تشویش (انزائٹی) کی علامات کا سامنا کررہے ہوتے ہیں۔
اس کے مقابلے میں کم یا زیادہ وقت تک سونےکے عادی افراد زیادہ بدترعلامات کو رپورٹ کرتے ہیں۔
تحقیقی ٹیم میں شامل فوڈان یونیورسٹی کے پروفیسر جیانفنگ فینگ نے بتایا کہ اگرچہ ہم ٹھوس طور پر تو یہ نہیں کہہ سکتے ہیں کہ بہت کم یا بہت زیادہ نیند ذہنی امراض کا باعث ہے، مگر ہمارے تجزیے سے اس بات کا عندیہ ضرور ملتا ہے۔
اس تحقیق میں 38 سے 73 سال کی عمر کے لگ بھگ 5 لاکھ افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جو یوکے بائیو بینک کی طویل المدتی طبی تحقیق کا حصہ بنے تھے۔
ان افراد سے ان کی نیند کی عادات، ذہنی صحت اور شخصیت کے بارے میں پوچھا گیا جبکہ مختلف ذہنی ٹیسٹوں کا حصہ بھی بنایا گیا۔
48 ہزار 500 افراد کے دماغی اسکین بھی ہوئے اور تمام ڈیٹا سے یہ جاننے میں مدد ملی کہ نیند کا دورانیہ کس حد تک ذہنی صحت کے مختلف پہلوؤں پر اثر انداز ہوتا ہے۔
تحقیق میں بہت کم یا بہت زیادہ وقت تک نیند اور ذہنی مسائل کے درمیان تعلق کو ثابت کیا گیا مگر وجہ اور اثرات پر روشنی نہیں ڈالی گئی۔
محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ نیند ہمارے لیے بہت اہم ہے اور 7 گھنٹے تک نیند کو تسلسل بنانا صحت کے لیے مثالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر عمر کے لیے رات کی اچھی نیند اہم ہے مگر عمر بڑھنے کے ساتھ اس کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج نیچر ایجنگ میں شائع ہوئے۔