اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہےکہ ارشد شریف کے قتل کے سارے تانے بانے اور شواہد بادی النظر میں عمران خان اور سلمان اقبال کی طرف جاتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ ارشد شریف کے ساتھ ڈرائیونگ سیٹ پر موجود شخص خرم اے آر وائی کا ملازم ہے، ارشد شریف کے قتل کا معاملہ دو لوگوں کی طرف جاتا ہے، بادی النظر میں ارشد شریف کے قتل کے سارے تانے بانے اور شواہدعمران خان اور ارشد شریف کی طرف جاتے ہیں تاہم حقائق کی چھان بین جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کی موت کےمتعلق مقدمات انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے بعد قائم کیے جائیں گے جب کہ کینیا میں فارم ہاؤس کس کا ہے اس کی تصدیق شدہ تفصیل ایک دو دن میں مل جائے گی۔
وزیر داخلہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ عمران خان ایک ناسور کی صورت اختیار کرچکاہے ، اس کا مکروہ چہرہ آج مزید کھل کر سامنے آگيا، اس نے سائفر پر کھیل کھیلا، یہ نہیں سوچا کہ اس سے قوم کا کتنا نقصان ہوگا، اس منفی ایجنڈے کے ساتھ کسی ملک میں قانون کی بالادستی فروغ نہيں پاسکتی۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ایچ نائن اور جی نائن میں جلسے کی درخواست دی ہے، اجازت سے پہلے ان کے ارادوں کے بارے میں بھی اندازہ لگائیں گے اور دیکھیں گے کہ یہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے احکامات کے تحت رہیں، اگر تحریک انصاف نے ضروری تقاضے پورے کیے تو اجازت دیں گے، پرامن اور آئین کے تحت جلسے کی اجازت دو روز قبل دیں گے۔